اعلیٰ تعلیم میں در پیش مشکلات پر رپورٹ دی جائے، صدر ممنون

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 28 دسمبر 2013
ذہنی قوت سے مالا مال یونیورسٹیاں پبلک پالیسی بنانے اور عمل در آمد کرانے کیلیے ایک تھنک ٹینک کی حیثیت رکھتی ہیں۔فوٹو:فائل

ذہنی قوت سے مالا مال یونیورسٹیاں پبلک پالیسی بنانے اور عمل در آمد کرانے کیلیے ایک تھنک ٹینک کی حیثیت رکھتی ہیں۔فوٹو:فائل

اسلام آباد:  صدر ممنون حسین سے ایوان صدر میں انجینئر سید امتیاز حسین گیلانی چیئر مین ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ملاقات کی۔

چیئرمین سے گفتگو کرتے ہوئے صدر نے بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے کیلیے اعلیٰ تعلیمی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانے ، یونیورسٹیوں کے فیکلٹی اور منیجمنٹ اسٹاف کی سہولتوں کیلیے ایچ ای سی کی کارکردگی کو بے حد سراہا۔ انجینئر امتیاز گیلانی نے مستقبل میں ایچ ای سی کے کردار پر روشنی ڈالی اور تجویز پیش کی کہ ذہنی قوت سے مالا مال یونیورسٹیاں پبلک پالیسی بنانے اور عمل در آمد کرانے کیلیے ایک تھنک ٹینک کی حیثیت رکھتی ہیں۔انھوں نے صدر پاکستا ن کو2002میں ایچ ای سی کے قیام کے بعد سے اعلیٰ تعلیم میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ کیا ۔

صدر نے ایچ ای سی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے یونیورسٹیوں میں انقلابی تبدیلیاں لانے، اعلیٰ تعلیمی شعبے کو در پیش مشکلات پر مبنی ایک مختصر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کچھ حکومتوں نے صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشنوں کے قیام کیلیے متعدد ااقدامات کیے جن سے یہ بحث چھڑ گئی کہ آیا اعلیٰ تعلیمی شعبے کو صوبائی سطح پر دے دیا جائے گا۔ صدر پاکستان نے چیئر مین کو طلبہ کی اعلیٰ تعلیم کیلیے ایچ ای سی کو حکومت کی جانب سے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔