تیل و گیس رائلٹی4.53 کھرب ہے، رقم عوامی مفاد میں خرچ کی جائے، سپریم کورٹ

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 28 دسمبر 2013
حکومتیں تیل وگیس کمپنیوں سے سماجی بہبود سے متعلق شرائطِ معاہدہ کا بھرپورنفاذکرائیں،سپریم کورٹ کاتحریری فیصلہ جاری  فوٹو: فائل

حکومتیں تیل وگیس کمپنیوں سے سماجی بہبود سے متعلق شرائطِ معاہدہ کا بھرپورنفاذکرائیں،سپریم کورٹ کاتحریری فیصلہ جاری فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  سپریم کورٹ نے قرار دیاہے کہ جن علاقوں میں تیل وگیس تلاش کرنے والی کمپنیاں کام کررہی ہیں وہاں انکی سرگرمیوں سے مقامی لوگوں کوکوئی نقصان نہیں پہنچناچاہیے،مقامی لوگوں کوان معاشی سرگرمیوں اور معدنی پیداوار سے فائدہ اٹھانے کابھرپور موقع دیا جائے۔

عدالت نے یہ حکم بھی دیاہے کہ گیس کے تمام ذخائرکے اردگرد 5 میل کے دائرے میں واقع آبادیوں اوردیہات کو ترجیحی بنیاد پرگیس فراہم کی جائے ۔یہ فیصلہ سانگھڑمیں تیل وگیس کی کمپنیوں کے باعث ماحول کونقصان پہنچنے کے بارے میں ازخودنوٹس کیس میں جاری کیاگیاہے۔جسٹس جوادایس خواجہ نے یہ فیصلہ تحریرکیا ۔ عدالت نے قرار دیاکہ تیل وگیس کی پیداواری کمپنیاں ان علاقوں کی فلاح و بہبود سے متعلق حکومت کے ساتھ طے شدہ معاہدوں پر عملدرآمد میں ناکام رہی ہیں۔

 photo 9_zps70c0f709.jpg

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں پرعائد ہونے والی رائلٹی خام تیل کی مد میں ایک کھرب60ارب روپے اورگیس کی مد میں2کھرب 93 ارب روپے (کل4کھرب 53ارب )تک جا پہنچتی ہے، یہ بہت خطیر رقوم ہیں، خصوصاًاگر اس بات کو مد نظر رکھا جائے کہ پاکستانی عوام کے لیے پینے کے صاف پانی اور عمدہ تعلیم جیسی بنیادی سہولتوں کے لیے ان رقوم کا استعمال ہو۔عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ سماجی فلاح و بہبود سے متعلق تیل وگیس تلاش کرنے والی اور پیداواری کمپنیوںکی شرائطِ معاہدہ کا بھرپور نفاذاور مناسب نگرانی کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔