- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
بیت اللہ کا دروازہ ڈیزائن کرنے والے انجینئر انتقال کرگئے
الریاض: بیت اللہ کا دروازہ ڈیزائن کرنے والے انجیئیئر منیرالجندی انتقال کرگئے۔
العربیہ نیوز کے مطابق سعودی عرب کے چوتھے فرماں روا شاہ خالد بن عبدالعزیز کے دور میں بیت اللہ شریف کا دروازہ ڈیزائن کرنے والے انجینئر منیر الجندی ہفتے کے روز جرمنی میں انتقال کر گئے۔
تفصیلات مطابق سعودی فرماں روا شاہ خالد نے 1397 ہجری(بمطابق 1976 عیسوی) میں بیت اللہ کے اندر نماز ادا کی تھی جس کے بعد انہوں نے کعبہ کا دروازہ خالص سونے سے تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔ یہ دروازہ ڈیزائن کرنے کے لیے شام سے تعلق رکھنے والے انجینئر منیر الجندی کا انتخاب کیا گیا۔ الجندی شام کے شہر حمص میں پیدا ہوئے تھے۔
اس دروازے کو مکہ مکرمہ میں ایک بہت بڑے سُنار شیخ محمود بن بدر کے کارخانے میں ڈیزائن کیا گیا۔ مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود نے آل بدر خاندان کو بیت اللہ کا دروازہ تیار کرنے کی ذمے داری بھی سونپی تھی۔ بیت اللہ کے دروازے کی تیاری 1398 ہجری(1977) میں ہوئی اور اس میں 280 کلو گرام خالص سونا استعمال کیا گیا۔
سعودی حکومت خواہش تھی کہ بیت اللہ کے دروازے کو کوئی مسلمان شخصیت ڈیزائن کرے کیوں کہ اس کا نام دروازے پر لکھا جانا تھا۔ انجینئر منیر الجندی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ڈیزائنر کے طور پر ان کا نام بیت اللہ کے دروازے پر لکھا گیا ۔
تاریخ کے محقق منصور العساف نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا کہ “دروازے کو انجینئر منیر الجندی نے ڈیزائن کیا۔ دروازے پر نقش و نگار شیخ عبدالرحیم البخاری نے بنائے۔ دروازے کی بلندی 3 میٹر اور چوڑائی 2 میٹر ہے۔ یہ نصف میٹر کے قریب گہرا ہے۔ دروازہ دو کِواڑو پر مشتمل ہے۔ دروازے کا فریم “میکا مونگ” لکڑی سے بنا ہوا ہے جو تھائی لینڈ میں تیار ہوتی ہے۔ یہ دنیا بھر میں مہنگی ترین لکڑی ہے”۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔