ترکی میں جاری سیاسی بحران کے دوران فوج کا غیرجانبدار رہنے کا اعلان

ویب ڈیسک  ہفتہ 28 دسمبر 2013
مسلح افواج اپنی پیشہ وارانہ پہچان اورحالات کا جائزہ لیتی رہے گی،ترجمان ترک فوج۔ فوٹو:فائل

مسلح افواج اپنی پیشہ وارانہ پہچان اورحالات کا جائزہ لیتی رہے گی،ترجمان ترک فوج۔ فوٹو:فائل

انقرہ:  ترکی میں حکمران جماعت کے وزرا کی بدعنوانی کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے دوران  فوج نےکہا ہے کہ وہ سیاسی معاملات میں ہر گز مداخلت نہیں کرے گی۔

 غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک فوج کی جانب سے بیان اس وقت سامنے آیا جب وزیر اعظم طیب اردوان کی حکومت میں شامل ایک اتحادی جماعت کے رہنما نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کا اسکینڈل اس لئے اچھالا جارہا ہے تاکہ ملک میں فوجی بغاوت کے لئے ماحول سازگاربنایا جاسکے۔

 فوج کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ  مسلح افواج کسی سیاسی معاملات میں  میں نہیں پڑنا چاہتی اور وہ جمہوری حکومت کی حمایت جاری رکھی جائے گی تاہم مسلح افواج اپنی پیشہ وارانہ شناخت اور اپنے اراکین کی قانونی پوزیشن کے حوالے سے حالات کا جائزہ لیتی رہے گی۔

واضح رہے کہ ترکی میں بدعنوانی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم طیب اردوان کی کابینہ کے 3 اہم وزرا مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد اپوزیشن جماعت کے کارکنان حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔