غداری کیس،جرنیلوں،ججزسمیت 6 سوافراد کا ٹرائل کرناہوگا،قصوری

آئی این پی  اتوار 29 دسمبر 2013
بھٹوجو کچھ کررہا تھااس کاساتھ دیناملک سے غداری کے مترادف تھا۔  فوٹو؛فائل

بھٹوجو کچھ کررہا تھااس کاساتھ دیناملک سے غداری کے مترادف تھا۔ فوٹو؛فائل

لاہور: آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی نائب صدراور پرویزمشرف کے وکیل احمدرضا قصوری نے کہا ہے کہ صرف پرویزمشرف کانہیں، ٹرائل کرناہے تو ججز، جرنیلوں، سیاستدانوں سمیت 6سو سے زائدافراد کوانصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا، ان کی فہرست ہم نے تیار کرلی ہے۔

آئین توڑنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی ہے تو ضیاالحق کا ساتھ دینے پر نواز شریف، ایوب کاساتھ دینے پر ذوالفقارعلی بھٹو، آمروں کے دیگرساتھیوں کابھی ٹرائل ہوسکتا ہے اورجو فوجی آمردنیا میں نہیں ان کوقبروں سے نکال کرپھانسی دی جاسکتی ہے۔ ذوالفقارعلی بھٹوکے خلاف میں نے جوکیااس پرکوئی افسوس نہیں کیونکہ بھٹوجو کچھ کررہا تھااس کاساتھ دیناملک سے غداری کے مترادف تھا۔ پرویزمشرف کے خلاف غداری نہیں، زیادہ سے زیادہ آئین شکنی کامقدمہ چل سکتاہے۔ ان کوآئین میں تبدیلی اور 3سال تک حکمرانی کرنے کی اجازت افتخارمحمد چوہدری نے دی، ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ نیٹوسپلائی روکناصوبے نہیں وفاق کامعاملہ ہے۔

لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احمدرضا قصوری نے کہاکہ پرویزمشرف کو ن لیگ والے انتقامی کارروائی کانشانہ بنارہے ہیں۔ مگروہ اپنے مقاصدمیں کامیاب نہیں ہوں گے۔ مجھے ن لیگ کی حکومت 2013سے آگے چلتی ہوئی نظرنہیں آرہی۔ غداری ملک کیخلاف سازش کرنے پرہوتی ہے۔ پرویزمشرف نے ملک کیخلاف کوئی سازش نہیں کی۔ ان کے دورحکومت میں پاکستان ایک جنت تھامگر آج حالات جہنم جیسے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پرویزمشرف کا مقدمہ مہینے 2مہینے کی بات نہیں، یہ لمباچلے گا۔ حکومتی نمائندے پرویزمشرف کوبیرون ملک جانے پر آمادہ کرنے کیلیے ان کے ترلے منتیں کرتے رہے لیکن پرویز مشرف تمام مقدمات کا سامنا کریں گے اور انشااللہ بری بھی ہونگے۔ انھوں نے کہاکہ اگر پرویز مشرف کاٹرائل ہوگا توان 6سو دیگرلوگوں کابھی ہوگا جنھوں نے پرویزمشرف کاساتھ دیا۔ ان میںفوجی جرنیل، 80 کے قریب ججز، اس وقت کی پارلیمنٹ اورایل ایف اوکی حمایت کرنے والے شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔