چٹخارے دار کھانوں کا ہزاروں سال پرانا ڈھابا دریافت

ویب ڈیسک  اتوار 27 دسمبر 2020
ڈھابے سے ملنے والے  برتنوں سے ملنے والے آثار میں مختلف سالن اور مشروبات کے اجزا بھی پائے گئے ہیں(فوٹو، رائٹرز)

ڈھابے سے ملنے والے برتنوں سے ملنے والے آثار میں مختلف سالن اور مشروبات کے اجزا بھی پائے گئے ہیں(فوٹو، رائٹرز)

روم: سائنسدانوں نے اٹلی میں ہزاروں سال قدیم چٹخارے دار اسٹریٹ فوڈ کا ڈھابا دریافت کرلیا۔

حال ہی میں اٹلی میں 79 قبل مسیح میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد راکھ تلے دب جانے والے شہر پومپئی میں ہونے والی کھدائی کے دوران رومی دور کا اسٹریٹ فوڈ کا ڈھابا دریافت ہوا ہے۔

اس ڈھابے میں گرما گرم کھانوں اور مشروبات کے لیے باقاعدہ کھانچے بنے ہوئے ہیں اور ٹیراکوٹا کے برتنوں سے تقریباً 2000 سال قدیم کھانوں اور پکوانوں کے آثار بھی ملے ہیں۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ اس ڈھابے کے راستے کے رُخ پر بنے کاؤنٹر کو شوخ رنگوں سے بنی تصویروں سے سجایا گیا تھا اور ان میں مرغ، مرغابیوں اور کھانوں میں شامل دیگر اجزا کی تصاویر شامل ہیں۔ بازار میں کھانے پینے کی چٹخارے دار اشیا فروخت کرنے والے خوانچوں، ٹھیلوں یا ڈھابوں پر آج بھی ایسی تصاویر نظر آتی ہیں۔

پومپئی آرکیالوجیکل پارک کے ڈائریکٹر میسیمو اوسانا کا کہنا ہے کہ اس عمارت میں مشروبات، سوپ اور شراب پینے کے مختلف برتن دریافت ہوئے ہیں۔ ان برتنوں سے ملنے والے آثار میں مختلف سالن اور مشروبات کے اجزا بھی پائے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔