- سعودی عرب 3 ارب ڈالر کی واپسی کے لیے پاکستان کو مزید مہلت دینے پر رضامند
- آئندہ الیکشن استخارہ کر کے لڑوں گا، نور عالم خان
- کراچی میں نامعلوم گاڑی نے موٹرسائیکل سوار تین دوستوں کو روند ڈالا، دو جاں بحق
- پی ٹی آئی لانگ مارچ: جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی
- پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، 247 سے زائد کارکنان گرفتار
- راولپنڈی اور اسلام آباد میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل
- درجنوں شارک مچھلیوں کا وہیل پر حملہ، ویڈیو وائرل
- کہوٹہ میں پہاڑی تودہ گرنے سے 4 خواتین جاں بحق اور 3 زخمی
- لانگ مارچ کے پیش نظر پنجاب میں موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ
- خصوصی طور پر مدعو کردہ چار کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ ملتوی
- ایران میں رہائشی عمارت گرنے سے 11 ہلاکتوں پر میئر سمیت 10 میونسپل حکام گرفتار
- 74 برس قبل بچھڑنے والے سکا خان بڑے بھائی کے ہمراہ بھارت روانہ
- مشرقی وسطیٰ میں ریت کے طوفان معمول کیوں بنتے جارہے ہیں؟
- میکسیکو؛ ہوٹل میں مسلح افراد کی فائرنگ، 11 ہلاک
- پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ
- ایک ہاتھ سے محروم مسلمان خاتون نے 1200 فٹ بلند دیوار عبور کرلی
- کورونا کا دنیا سے ابھی یقینی اور مکمل خاتمہ نہیں ہوا، عالمی ادارہ صحت
- گدلا سوئمنگ پول پیٹ کی خطرناک بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے، ماہرین
- وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ عمران خان کو آنے دیں، گرفتار نہ کریں، مریم نواز
- ترکی نے شام میں نئے فوجی آپریشن کا اعلان کردیا
بھٹو کی بیٹی، بی بی رانی کی روح آج بھی انصاف کی منتظر

سوا3 سال سے کیس ہائیکورٹ میں فیصلہ کامنتظر،آئندہ سماعت12جنوری کو ہوگی۔ فوٹو:فائل
راولپنڈی: سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کو13 سال بیت گئے تاہم سابق وزیر اعظم کے قتل کے معمہ کی گتھیاں اب تک نہیں سلجھ سکیں اور نا ہی کسی نے اسے سنجیدگی کے ساتھ سلجھانے کی مخلصانہ کوشش کی ہے۔
بھٹو کی بیٹی، بی بی رانی کی روح آج بھی انصاف کی منتظر ہے، ہائیکورٹ راولپنڈی کے ڈویژن بنچ میں یہ کیس نئے سال کے آغاز کے پہلے ماہ12 جنوری کو سماعت کے لئے مقرر کر کے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔
سابق وزیراعظم قتل کیس کے8 ملزمان میں سے ایک ملزم سابق صدر جنرل پرویز مشرف اشتہاری اور دبئی میں مقیم ہیں، ان کے اثاثے بھی قرق کئے جا چکے ہیں2 مجرمان سابق سی پی او سعود عزیز، سابق ایس پی خرم شہزاد جنہیں مجموعی طور پر17,17 سال قید10,10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزائیں سنائی گئیں تھیں وہ سزائیں معطل اور یہ ضمانت پر رہا ہیں۔
5 بری کئے جانے والے ملزمان میں 2 ملزمان اعتزاز شاہ اور شیر زمان اپنے گھر جاچکے،1 ملزم رفاقت رہائی کے ساتھ ہی لاپتہ ہوگیا اور اڑھائی سال سے لاپتہ ہے، 2 ملزمان عبدالرشید اور حسنین گل تاحال اڈیالہ جیل میں نظر بند ہیں، طالبان، افغان حکومت اور امریکہ میں قطر مزاکرات میں طالبان نے جو قیدی مانگے ان میں مذکورہ بینظیر قتل کیس کے دو ملزمان بھی شامل ہیں۔
بینظیر بھٹو کو 27 دسمبر2007 کو لیاقت باغ جلسہ میں خود کش دھماکہ میں قتل کیا گیا ان کے ساتھ 19 پارٹی کارکن جاں بحق اور55 زخمی ہوئے تھے، اس کیس کی پنجاب پولیس،اقوام متحدہ،سکارٹ لینڈ یارڈ،ایف آئی اے نے4 تفتیشیں کیں، پنجاب پولیس نے12 افراد کو ملزم بنایا جن میں سے5 اعتزاز شاہ،شیر زمان، رفاقت،حسنین،عبدالرشید گرفتار ہوئے بقیہ بیت اللّہ محسود سمیت فورسز کے ساتھ مقابلوں میں مارا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے9 سال8 ماہ 3 دن التواء کے بعد31اگست2017 ء کو اس کیس کا فیصلہ سنایا، اس دن سے اب تک 3 سال3ماہ27 روز سے یہ کیس ہائی کورٹ میں فیصلہ کا منتظر ہے، پیپلزپارٹی اور بینظیر بھٹو کی ورثا فیملی میں سے کسی نے بھی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں اس اہم ترین مقدمہ کی پیروی ہی نہیں کی۔
ایف آئی اے کے سینئر پراسیکیوٹر ذوالفقار علی بھی کیس کی بھرپور پیروی کے باعث شہید کر دیئے گئے، بینظیر بھٹو کے دوست امریکی صحافی مارک سیگل نے برطانیہ سے آن لائن کیس میں بیان ریکارڈ کرایا، نئے سال کی پہلی سہ ماہی میں ان اپیلوں کے فیصلے متوقع ہیں،آئندہ تاریخ کے لئے بھی ڈویژن بنچ نے تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ اس کے بعد اس اہم ترین قتل کیس کی اپیلیں سپریم کورٹ چلی جائیں گی۔
اس بیہمانہ قتل کی شکار ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی، بی بی رانی بینظیر بھٹو کی روح آج بھی انصاف کی منتظر ہے جبکہ سابق وزیر اعظم کے ساتھ شہید ہونے والے 21 کارکنوں کے ورثا بیوہ گان اور زخمی آج بھی پارٹی کی طرف سے امداد اور داد رسی کے منتظر ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔