- عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کو ’ناقابل جواز‘ قرار دے دیا
- روسی صدر کا 10 بچے پیدا کرنے والی خواتین کیلیے انعامی رقم کا اعلان
- شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ جنسی زیادتی بھی شامل ہے، عمران خان
- بیوی کو قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- ڈاکٹر ندیم جاوید چیف اکانومسٹ مقرر، وزیراعظم نے منظوری دیدی
- 33 کیٹگریز کے 860 اشیا کی درآمد پرپابندی ختم کرنے کی منظوری
- جاپان؛ حکومت کی نوجوان نسل سے زیادہ سے زیادہ شراب پینے کی اپیل
- باجوڑ میں چیک پوسٹ کے قریب دھماکے میں دو پولیس اہلکار شہید
- کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کے ایک اور سسٹم کی پیش گوئی
- عمران خان کل شہباز گل کی رہائی کے لیے ریلی نکالیں گے
- اجتماعی زیادتی کرنے والے جنونی ہندوؤں کی رہائی دل چیر دینے والا دکھ ہے،متاثرہ مسلم خاتون
- سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک بار پھر کمی
- صارفین کو انٹرنیٹ سروس کی فراہمی بحال کردی، پی ٹی سی ایل
- دن میں 200 بار بانگ دینے والے مرغے کے مالک پر مقدمہ درج
- منکی پاکس کے ایک مریض کی ناک گلنا شروع ہوگئی
- ایک صدی قبل معدوم ہوئے تسمانین ٹائیگر کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش
- بھارت کے روس سے سستے داموں تیل خریدنے پر امریکا کا ردعمل آگیا
- لاہور میں ڈرائیور نے گاڑی روکنے کے بجائے ٹریفک پولیس اہل کار پر چڑھادی
- پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں دھاندلی کی بھارتی کوشش مسترد کردی
- پی ایس ایل پلیئرز کی نیلامی کے حوالے سے تجویز ارسال
پشاور میں نوجوان تشدد کیس میں دو ایس ایچ اوز سمیت 4 پولیس اہلکار برطرف

برطرف اہلکاروں میں ایس ایچ او تہکال شہریار، ایس ایچ او یکہ توت عمران الدین اور دو سپاہی نعیم اور توصیف عالم شامل
پشاور: خیبر پختون خوا پولیس نے نوجوان عامر تہکالے تشدد کیس میں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے دو ایس ایچ اوز اور دو ماتحت اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں واقعے کی محکمانہ انکوائری کی گئی جس میں پولیس اہلکاروں پر جرم ثابت ہوگیا۔ 4 پولیس اہلکاروں کو نوکری سے فارغ کردیا گیا جن میں ایس ایچ او تہکال شہریار، ایس ایچ او یکہ توت عمران الدین اور دو سپاہی نعیم اور توصیف عالم شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان پر پولیس تشدد کیخلاف دوسرے روز بھی احتجاج؛ مشتعل ہجوم کا تھانے پر دھاوا
آئی جی خیبر پختون خوا پولیس ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے کہا کہ پولیس کے اندر خود احتسابی کے ذریعے جزا اور سزا کا عمل جاری ہے، جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف ایکشن ہوگا، محکمے کی بدنامی کرنے والوں کی پولیس میں کوئی جگہ نہیں، عوام کی جان و مال اور عزت کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے۔
ثناءاللہ عباسی نے مزید کہا کہ کے پی پولیس نے بڑی قربانی دی ہیں جو رائیگاں نہیں جائیں گی، عوام کا پولیس پر اعتماد بحال کرنے کےلیے دن رات تمام افسران 24 گھنٹے موجود ہیں اور پولیس عوام کی خادم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔