وزیراعظم بننے کا امیدوار نہیں، اپنی ذات میں وزیراعظم ہوں، شاہد آفریدی

ذوالفقار بیگ  منگل 29 دسمبر 2020
شعیب اختر، عبدالرزاق اور میرے ساتھ بھی محمد عامر جیسا سلوک کیا گیا، شاہد آفریدی

شعیب اختر، عبدالرزاق اور میرے ساتھ بھی محمد عامر جیسا سلوک کیا گیا، شاہد آفریدی

 راولپنڈی: قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ میں وزیراعظم بننے کا امیدوار نہیں ہوں تاہم فلاحی کام کرنے والا ہمیشہ وزیراعظم رہتا ہے۔

گزشتہ روز نجی ہوٹل میں کشمیر پریمیر لیگ اور شاہد آفریدی فاونڈیشن کے مابین ہونے والے مفاہمتی یاداشات کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ سب پاکستانیوں کو کشمیر لیگ کو سپورٹ کرنا چائیے، یہ ایک زبردست ایونٹ ہے اور کشمیر لیگ کی نمائندگی میرے لیے اعزاز کی بات ہے، میں اس لیگ کا برانڈ ایمبسڈر ہوں، کشمیر کے اندر میچز ہوں گے تو کشمیر کو فائدہ ہوگا۔

شاہد آفریدی نے کشمیر میں کرکٹ اکیڈمی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے بچوں کو کرکٹ کی طرف لاوٴں گا، نئے اور اچھے ٹیلنٹ کو فاؤنڈیشن سپورٹ کرے گی، اسپورٹس کے علاوہ صحت کے حوالے سے بھی کشمیر میں کام کروں گا،

وہ وقت ضرور آئے گا جب کشمیریوں کو آزادی ملے گی، شاہد آفریدی

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ جب میں کرونا وائرس کے دنوں میں کام کر رہا تھا تو لوگ کہہ رہے تھے کہ یہ وزیراعظم بننا چاہتا ہے، مستحق لوگوں کو ان کا حق دلانا سیاست سے بڑا کام ہے، میں مستحق لوگوں کے لیے کام کرتا رہوں گا اور ہمیشہ وزیراعظم رہوں گا، میں وزیراعظم نہیں بننا چاہتا، صرف انسانیت کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں، وزیر اعظم تین چار سال کے لیے ہوتا ہے، میں جو کام کر رہا ہوں اس کی وجہ سے جب تک زندگی میں اپنی زات میں خود وزیر اعظم رہوں گا،

سابق کپتان نے کہا کہ بھارت نے جموں کشمیر میں ظلم کی انتہا کر دی ہے، دنیا میں کہیں بھی ناانصافی ہو رہی ہو تو ووہاں ہمیں آواز اٹھانی چاہیے، مجھے کوئی فکر نہیں کہ پڑوسی ملک میں کام ملے گا یا نہیں، ایسا وقت ضرور آئے گا جب کشمیریوں کو آزادی ملے گی، حکمرانوں پرذمہ داری ہے کشمیریوں کے حق کے لیے دوبارہ آواز اٹھائیں۔

شعیب اختر، عبدالرزاق اور میرے ساتھ بھی محمد عامر جیسا سلوک کیا گیا، شاہد آفریدی

شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو نئے ٹیلنٹ کی تلاش کے لئے کام کرنا چائیے، پی سی بی کا کام کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ خود کو بھی گروم کرنے کی ضرورت ہے، ماضی میں میرے ساتھ ،شعیب اختر اور عبدالرزاق کے ساتھ بھی محمد عامر جیسا معاملہ ہوا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔