صرف موسچرائزر کافی نہیں

شاہدہ ریحانہ  پير 30 دسمبر 2013
سردیوں میں پانی کی مقدار جسم میں کم نہ ہونے دیں۔ فوٹو: فائل

سردیوں میں پانی کی مقدار جسم میں کم نہ ہونے دیں۔ فوٹو: فائل

نہایت قلیل مدت کے لیے آنے والا خشک اور سرد موسم ہماری جلد کو بہت زیادہ متاثر کر جاتا ہے۔

بالخصوص خشک جلد کی حامل لڑکیاں ایسے موسم میں بہت زیادہ فکر مند رہتی ہیں کہ کس طرح اپنے چہرے اور ہاتھ پیروں کی جلد کو خراب ہونے سے بچائیں،  بے شمار ٹوٹکے اور نت نئی کریموں کا صبح و شام استعمال کیا جاتا ہے کہ کسی طرح جلد کی شگفتگی اور ملائمت بحال رہے، لیکن پھر بھی سردیوں کے موسم میں ہمارے جسم کے کُھلے ہوئے حصے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتے۔

دراصل ہمیں سرد موسم میں پیاس کم لگتی ہے، اس لیے غیر محسوس طریقے سے ہمارا پانی پینے کا تناسب خاصا کم ہوجاتا ہے، جب کہ ہم اس سمت دھیان دینے کے بہ جائے ظاہری چیزوں پر توجہ مرکوز کیے ہوتے ہیں۔ ہمارے جسم کا 75 فی صد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور پانی کی کمی سے جلد بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سردی میں بھی کم سے کم آٹھ گلاس پانی پیتے رہیں۔ یہ عمل ہماری جلد کو خشک موسم سے بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔

اکثر یہ ہوتا ہے کہ ہم پانی  تو کم کر ہی دیتے ہیں، اس کے ساتھ ہم  مشروبات میں چائے اور کافی کا استعمال بڑھا دیتے ہیں، جو کہ پانی کا نعم البدل نہیں۔ پانی کی کمی سے غذا کے بھی جزو بدن ہونے میں مشکلات ہوتی ہیں، جس سے جسم توانائی کی کمی کا شکار ہونے لگتا ہے۔ ماہرین کے مطابق موسم سرما میں بھی ہمیں اتنے ہی پانی کی ضرورت ہوتی ہے، جتنی کیلوریز ہم خرچ کرتے ہیں۔ سرد موسم میں پانی کم پینے کے باعث مریض خواتین کا مرض بڑھ بھی سکتا ہے، پانی کی کمی سے ان کا دوران خون متاثر ہو سکتا ہے، وہ فشار خون (بلڈ پریشر) کا شکار ہو سکتی ہیں۔

موسم سرما میں خواتین میں پانی کی کمی سے جسم کے مختلف حصوں میں سوجن آسکتی ہے اس کے علاوہ اکثر خواتین میں پانی کی کمی کا ایک سبب وہ ادویات بھی ہوتی ہیں جو کہ وہ بعض امراض کے باعث استعمال کرتی ہیں۔  پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے موسم کی سبزیوں کا جوس استعمال کرنے کے علاوہ انہیں یخنی میں ڈال کر بطور سوپ بھی استعمال کریں۔ ہربل چائے اور جوشاندے کو بھی روز مرہ کی غذا کا حصہ بنائیں۔ تاکہ سردی، نزلہ زکام، نمونیہ وغیرہ سے بھی بچی رہیں، ادرک اور سونٹھ والی چائے پیئں، گڑ اور چینی کی چائے پیئں، نارنگی کا جوس سردی کے زکام سے آرام دلانے میں معاون ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ دودھ میں میوئوں کا استعمال بھی فایدہ بخش ہے۔

پانی کی کمی پوری کرنے کے لیے ناریل کا پانی بھی معدنیات اور پانی کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہے، ناریلکا پانی قدرتی طورپر وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے اور آپ کی توانائی اور پانی کی کمی پوری کرتا ہے، کوشش کریں کہ ناریل کا پانی تازہ ہی استعمال کریں، ورنہ اس کی غذائیت جاتی رہتی ہے۔ جسم میں اس موسم میں پانی کی کمی کو دور کرنے اور توانائی حاصل کرنے کے لیے گنڈیری اور گنے کا راس بھی ایک بہترین مشروب ہے، گنے کے رس کا ایک گلاس بھی دن بھر توانائی بحال رکھتاہے۔ یہ جسم کے لیے خاص مقوی ہے خصوصاً خواتین کے لیے یہ مشروب جسم میں نمکیات کی کمی پوری کرنے کی پوری صلاحیت رکھتاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔