- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
ملکہ برطانیہ کی ڈانس کرتے پیروڈی ویڈیو چلانا چینل کو مہنگا پڑگیا
لندن: برطانوی ٹیلی وژن چینل فور نے کرسمس کی مناسبت سے ہر سال نشر ہونے والے ملکہ ایلزبتھ دوم کے ویڈیو پیغام کی پیروڈی بنا کر پیش کی جس پر چینل کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور اس کے خلاف کارروائی بھی ممکن ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینل 4 نے ڈیپ فیک نامی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کی ایک ویڈیو نشر کی ہے جس میں وہ کرسمس کی مناسبت سے قوم کے لیے پیغام ریکارڈ کروا رہی ہیں جس میں چند مضحکہ جملے بھی شامل ہیں۔
ملکہ برطانیہ کے ویڈیو پیغام میں سب سے متنازعہ بات آخر میں اُن کی ہوبہو مشابہت والی خاتون کا رقص دکھانا ہے جسے سوشل میڈیا پر صارفین نے ناراضگی کا اظہار کیا اور ٹی وی چینل کے لیے قواعد و ضوابط کے محکمے میں شکایات درج کرائیں جس پر غور جاری ہے کہ چینل کے خلاف کس قسم کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
دوسری جانب چینل 4 کا موقف ہے کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی دراصل غلط خبروں کو جانچنے کا ایک طریقہ ہی ہے اور اس میں کسی طور افوہ پھیلانے یا مقتدر شخصیات کی تضحیک کا ارادہ نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔