- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
2020؛ تاجروں کیلیے بدترین اور آزمائشی سال ثابت ہوا
کراچی: تقویمی سال 2020 تاجروں کیلیے تاریخ کا بدترین اور آزمائشی سال ثابت ہوا۔
کورونا سے متاثرہ 2020 نے ملک کی معیشت کو نگلتے ہوئے معاشی ترقی کو 20سال پیچھے کردیا، کراچی میں لاک ڈاؤن اور تباہ کْن بارشوں نے بڑے بڑے کاروباری بْت زمین بوس کردیے، 80 فیصد تاجر اپنی مالی حیثیت سے نیچے آگئے۔
سال 2020 کاروباری مسائل و مشکلات، اعصاب شکن بیروزگاری، ہوشربا مہنگائی اور مایوسیوں کا سال ثابت ہوا، حکومت نے متاثرہ تاجروں کی امداد کے بجائے سودی قرضے متعارف کروائے جنھیں تاجروں نے نحوست قرار دے کر مسترد کردیا۔
کرپشن کے خلاف حکومتی اقدامات غیر مؤثر، ملک پر بدعنوانوں کا راج رہا، کراچی میں اسٹریٹ کرائم، لاقانونیت اور جرائم میں 200فیصد اضافہ ہوا، مارکیٹوں پر چھائی مندی اور کساد بازاری کا تسلسل قائم رہا، تیل، بجلی اور گیس کی قیمتیں عوام اور تاجروں کی برداشت سے باہر ہوگئیں۔
حکومت کی جانب سے معیشت میں بہتری کی کوئی بھی تدبیر کارگر ثابت نہ ہوسکی، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے بتایا کہ معاشی حب کراچی ناقابلِ برداشت مہنگائی، ہولناک بیروزگاری اور اذیت ناک بلدیاتی عذاب سے دوچار رہا، انفرا اسٹرکچر صفائی ستھرائی اور سیوریج کا نظام جوں کا توں رہا۔
تاجروں کے مسائل، مشکلات اور آزمائشوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، بیشتر دکاندار کارخانے داروں اور کارخانے دار خام مال کے بیوپاریوں کے مقروض ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔