کراچی میں نوجوان نے ماں اور ملازم کو قتل کرکے خودکشی کرلی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 1 جنوری 2021
ملزم نے اہلخانہ کو یرغمال بنایا،پولیس آئی تو مشتعل ہوگیا،والد کے کہنے پر پولیس دور ہوگئی بعدازاں ملزم نے فائرنگ کردی (فوٹو : فائل)

ملزم نے اہلخانہ کو یرغمال بنایا،پولیس آئی تو مشتعل ہوگیا،والد کے کہنے پر پولیس دور ہوگئی بعدازاں ملزم نے فائرنگ کردی (فوٹو : فائل)

 کراچی: سپر ہائی وے پر نجی ہاؤسنگ اسکیم کے اندر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق ہوگئے، پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان نے اپنی ماں اور گھر کے ملازم کو فائرنگ کرکے قتل کیا اور پھر خودکشی کرلی، نوجوان کا ذہنی توازن درست نہیں تھا۔

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے بتایا کہ سپر ہائی وے پر نجی ہاؤسنگ اسکیم میں رہائشی عمارت کے چوتھے فلور کے اندر ایک نوجوان نے اسلحے کے زور پر گھر میں موجود تمام افراد کو یرغمال بنالیا، ابتدائی طور پر وہاں تعینات سیکیورٹی گارڈز ہی موقع پر پہنچے لیکن صورتحال جب زیادہ دیر تک برقرار رہی تو انھوں نے پولیس کو آگاہ کیا۔

اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، اسی دوران فلیٹ سے ایک شخص باہر آیا اور اس نے اپنا تعارف شوکت حیات کے نام سے کرایا، انھوں ںے بتایا کہ یرغمال بنانے والا ان کا بیٹا 28 سالہ شمائل ہے جس کا ذہنی توازن درست نہیں ہے، وہ اس سے قبل بھی ناقابل برداشت حرکتیں کرچکا ہے اور پولیس کو دیکھ کر وہ مشتعل ہورہا ہے لہٰذا پولیس کی نفری یہاں سے ہٹالی جائے۔ ان کی درخواست پر پولیس کو فلیٹ کے سامنے سے ہٹالیا گیا لیکن مناسب فاصلے پر پولیس موجود رہی۔

ایس ایس پی ملیر نے مزید بتایا کہ کچھ ہی دیر بعد فائرنگ کی آواز آئی تو پولیس فلیٹ پر پہنچی تو معلوم ہوا کہ شمائل نے اپنی ماں 45 سالہ سلمیٰ اور گھریلو ملازم 24 سالہ فاروق کھوسہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور اس کے بعد اپنے آپ کو بھی گولی مارلی، تینوں کو شدید زخمی حالت میں ہاؤسنگ اسکیم کے اندر قائم اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ تینوں ہی دم توڑ گئے۔

ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ پولیس ہر زاویے سے واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے، شمائل کی جانب سے جمعرات کی رات سے ہی اہل خانہ کو یرغمال بنائے جانے کے سوال پر ایس ایس پی عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ پولیس کو بھی ایسی اطلاع موصول ہوئی ہے لیکن وہ فوری طور پر تصدیق نہیں کرسکتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔