- مسلمان مسائل کی جڑ، ہندوؤں کے برابر نہیں ، بی جے پی رہنما کی ہرزہ سرائی
- روپے کی قدر کم ترین سطح پر، معاشی مشکلات میں اضافہ
- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
- دنیا کا اولین کمپیوٹر ماؤس اور کوڈنگ سیٹ، 178,936 ڈالر میں نیلام
- ایشیاکپ پی سی بی کیلیے گلے کی ہڈی بن گیا
- ون ڈے ورلڈکپ، بھارت گرین شرٹس کو ویزے دینے پر آمادہ
- کراچی میں ہلکی اور تیز بارش، موسم خوشگوار
اردوان نے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا، کرپشن کےپیچھے غیر ملکی طاقتوں کا ہاتھ ہے، ترک وزیراعظم
بعض عالمی طاقتیں ترکی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتیں، صوبہ مانکیا میں جلسے سے خطاب، انقرہ میں حکومت کیخلاف احتجاج جاری۔ فوٹو : فائل
انقرہ: ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان نے استعفے کے مطالبہ کو مسترد کر دیا ہے۔
ترکی کے صوبہ مانکیا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ حکومت کیخلاف کرپشن اسکینڈل کے پیچھے سیاسی مخالفین اور غیر ملکی طاقتوں کا ہاتھ ہے۔ کرپشن اسکینڈل کی وجہ سے 3 وزرا کو مستعفی ہونا پڑا اور انھیں کابینہ میں تبدیلی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ وزراء کے استعفے کے بعد کابینہ میں تبدیلی کردی گئی۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترکی ترقی کر رہا ہے اور بعض بین الاقوامی طاقتیں ترکی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتیں اور ترکی کی مضبوطی پر مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں۔
ترک وزیراعظم نے اپوزیشن کی جانب سے ان کے مستعفی ہونے کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ملک کو مزید مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں جس کیلیے وہ اپنا کام جاری رکھیں گے۔دوسری جانب دارالحکومت انقرہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ قبل ازیںصوبہ مانکیا میں ہزاروں شہریوں نے حکومت کی حمایت میں بھی ریلی نکالی۔ دوسری جانب دارالحکومت انقرہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مظاہرین وزیر اعظم اردوان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔