- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- آئی ایم ایف کا جائزہ مشن آج دس روزہ دورے پر پاکستان پہنچے گا
- زرداری پر عمران خان قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید تھانے طلب
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
- دہشت گرد نماز کی پہلی صف میں موجود تھا، خواجہ آصف
- بنی گالہ سے قتل کے ملزم کو لے جانے والی جھنگ پولیس پر فائرنگ، اہلکار شہید
- بابراعظم میرے بیٹے جیسا ہے اُس سے کبھی ناراض نہیں ہوا، وسیم اکرم
- پاکستان کیخلاف جنگ کرنیوالوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دینگے، وزیراعظم
- امریکا کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ؛ صدر اور اپوزیشن سر جوڑ کر بیٹھنے کو تیار
- صوابی میں سی ٹی ڈی آپریشن، خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا
- جنوبی افریقا میں سالگرہ کی تقریب پر فائرنگ؛ 8 افراد ہلاک
- فواد چوہدری کہاں ہیں کچھ پتا نہیں، حبا چوہدری
- پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکا، اہلکاروں سمیت 32 افراد شہید
- پی ایس ایل کے نمائشی میچ کیلیے ٹکٹ کی قیمت صرف 20روپے
- قتل کی سازش کا الزام؛ آصف زرداری کا عمران خان کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- پختونخوا الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا فیصلہ
- حب میں مسافر بس حادثے کا مقدمہ مالکان کیخلاف درج
- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
اردوان نے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا، کرپشن کےپیچھے غیر ملکی طاقتوں کا ہاتھ ہے، ترک وزیراعظم
بعض عالمی طاقتیں ترکی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتیں، صوبہ مانکیا میں جلسے سے خطاب، انقرہ میں حکومت کیخلاف احتجاج جاری۔ فوٹو : فائل
انقرہ: ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان نے استعفے کے مطالبہ کو مسترد کر دیا ہے۔
ترکی کے صوبہ مانکیا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ حکومت کیخلاف کرپشن اسکینڈل کے پیچھے سیاسی مخالفین اور غیر ملکی طاقتوں کا ہاتھ ہے۔ کرپشن اسکینڈل کی وجہ سے 3 وزرا کو مستعفی ہونا پڑا اور انھیں کابینہ میں تبدیلی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ وزراء کے استعفے کے بعد کابینہ میں تبدیلی کردی گئی۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترکی ترقی کر رہا ہے اور بعض بین الاقوامی طاقتیں ترکی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتیں اور ترکی کی مضبوطی پر مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں۔
ترک وزیراعظم نے اپوزیشن کی جانب سے ان کے مستعفی ہونے کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ملک کو مزید مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں جس کیلیے وہ اپنا کام جاری رکھیں گے۔دوسری جانب دارالحکومت انقرہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ قبل ازیںصوبہ مانکیا میں ہزاروں شہریوں نے حکومت کی حمایت میں بھی ریلی نکالی۔ دوسری جانب دارالحکومت انقرہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مظاہرین وزیر اعظم اردوان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔