حکومت کا اوورسیز پاکستانیوں کیلیے ٹیکس گھٹانے پر غور

شہباز رانا  اتوار 3 جنوری 2021
سرمایہ کاری پر انکم ٹیکس کی شرح 15 سے گھٹا کر 10فیصد کی جاسکتی ہے، ذرائع۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سرمایہ کاری پر انکم ٹیکس کی شرح 15 سے گھٹا کر 10فیصد کی جاسکتی ہے، ذرائع۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کا ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والے مقامی  اور بیرون ملک رہائش پذیر شہریوں کو ٹیکس میں رعایت دینے پر غور، ٹیکس میں چھوٹ کے لیے صدارتی آرڈیننس کا سہارا لیا جاسکتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس تجویز کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور بیرون ملک اثاثے رکھنے والے مقامی شہریوں سے سرمایہ کاری کی صورت میں ڈالر کا حصول ہے تاکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دیا جاسکے۔ حکومت نے بینک کے انتظامی کنٹرول کے تحت اسلامک نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کمپنی بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

رواں ماہ کے دوران صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ تعمیراتی شعبے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں 6 ماہ کی توسیع کے بعد یہ دوسرا صدارتی آرڈیننس ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے نیاپاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کے ذریعے نفع پر انکم ٹیکس کی شرح گھٹا سکتی ہے۔ اس وقت منافع پر انکم ٹیکس کی شرح 10 فیصد ہے۔ دوسری جانب تارکین وطن کی آمدن کو ٹیکس سے مکمل طور پر استثنیٰ دیا جاسکتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کا اجرا کیا ہے۔ اب تک250  ملین ڈالر سے زائد کی مالیت سے 65ہزار کے لگ بھگ اکاؤنٹ کھولے جاچکے ہیں۔ حکومت نے ان سرٹیفکیٹس میں امریکی ڈالر میں تین ماہ کے لیے سرمایہ کاری پر 5.5 فیصد سے لے کر پانچ سال تک کے لیے سرمایہ کاری پر 7 فیصد تک انٹرسٹ ریٹ کا اعلان کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں رہائش پذیر شہریوں کے لیے، جن کے بیرونی ملک اثاثے ہیں، ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے ان سرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری پر انکم ٹیکس کی شرح 15 سے گھٹا کر 10فیصد کی جاسکتی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔