درآمدی کوئلے کی ترسیل کے لیے ٹرین کے کرایوں میں اضافہ

ویب ڈیسک / بلال غوری  اتوار 3 جنوری 2021
اضافے کے بعد فی 60 ٹن ہاپر ویگن کا کرایہ 2 لاکھ 43 ہزار3 سو 34 روپے ہوگیا، نوٹیفکیشن جاری۔ فوٹو:فائل

اضافے کے بعد فی 60 ٹن ہاپر ویگن کا کرایہ 2 لاکھ 43 ہزار3 سو 34 روپے ہوگیا، نوٹیفکیشن جاری۔ فوٹو:فائل

لاہور: ریلوے حکام نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد امپورٹڈ کوئلے کی ٹرین کے کرایوں میں اضافہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے برعکس تاجر برادری کو ریلف دینے کی بجائے ریلوے حکام نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بناکر امپورٹڈ کوئلہ کی ٹرین کے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے، اس حوالے سے ریلوے حکام نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد ریلوے حکام نے فریٹ ٹرین امپورٹڈ کوئلہ کی قیمتوں میں فی میٹرک ٹن کے حساب سے اضافہ کیا ہے، جو کراچی پورٹ قاسم اور بن قاسم ریلوے اسٹیشن سے یوسف والا ریلوے سٹیشن تک 1060 کلو میٹر کا فاصلہ بنتا ہے، جب کہ ریلوے حکام نے فی کلو میٹر تک کا کرایہ 3 روپے بڑھا کر 826 روپے کے حساب سے مقرر کیے ہیں، اسی طرح ایک ٹن 4 ہزار55.56  پیسے فی ٹن مقرر کیے ہیں، جس کے بعد اب 60 ٹن ہاپر ویگن کا کرایہ 2 لاکھ 43 ہزار 333 روپے ہو گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ملک بھر کے ڈویژن کو نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، تاکہ آئندہ سے کوئلہ کا کرایہ اسی تناسب سے لیا جائے گا۔ جب کہ ریلوے حکام کا کہنا ہے اگر پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو اس میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب تاجر برادری کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافہ زیادتی ہے معاشی حالات ٹھیک نہیں، حکومت ایک جانب تاجر برادری کو خاطر خواہ ریلف دینے کے دعوے کرتی ہے اور دوسری جانب کسی قسم کا کوئی ریلف نہیں دیا جارہا ہے اور اب کرایہ میں اضافہ موجودہ حالات میں تاجر برادری دشمنی کا ثبوت ہے، حکومت کو چاہیے کہ کرایوں میں کیا جانے والا اضافہ واپس لیا جائے تاکہ مالی بوجھ نہ بڑھ سکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔