- فیفا ورلڈکپ جیتنے کے بعد سب کچھ بدل گیا، میسی
- موٹروے اسکینڈل؛ سابق وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ سے 44 کروڑ کی ریکوری
- تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
- نشے میں دھت خاتون کی طیارے میں ہنگامہ آرائی، فضائی میزبان کو مکا مار دیا
- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
- پولیس لائنز خودکش دھماکا اور کوہاٹ واقعے پر خیبر پختونخوا میں ایک روزہ سوگ
- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
- کے الیکٹرک تاجروں کے مسائل ترجیحاً حل کرے، چیئرمین نیپرا
- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی خیبر پختونخوا کا جلد از جلد تحقیقات کا حکم
- درہ خنجراب پاک چین خصوصی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
امیر طبقہ آمدنی کا 75 فیصد ٹیکس ادا کرے ، فرانسیسی عدالت کا فیصلہ

عدالتی فیصلے کے بعد امیر افراد کو رواں مالی سال سے ہی اپنی آمدنی پر 75 فی صد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ فوٹو: فائل
پیرس: فرانس کی اعلیٰ آئینی عدالت نے ملک کے امیر طبقے پر 75 فی صد ٹیکس عائد کرنے کے حکومتی فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی حکومت نے ملک کے مالی خسارے کو پورا کرنے کے لئے گزشتہ برس تمام شہریوں پر 75 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا بل پیش کیا تھا جسے ملک کی آئینی کونسل نے غیر آئینی قرار دے کر مسترد کردیا تھا تاہم بعد ازاں حکومت نے بل میں سالانہ 10 لاکھ یورو سے زائد کمانے والے افراد پر ٹیکس کی شرح 75 فیصد کرنے کی ترمیم کی تھی، جسے آئینی عدالت نے منظور کرلیا ۔ عدالتی فیصلے کے بعد امیر ترین افراد کو رواں مالی سال سے ہی اپنی آمدنی پر 75 فی صد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
فرانسیسی عوام کی اکثریت نے عدالت کی جانب سے ٹیکس شرح میں اضافے کو خوش آئند قراردیا ہے تاہم ملک کے کئی شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد اور انجمنوں نے اس کی مخالفت کی ہے، فرانس کے مقبول ترین کھیل فٹ بال کے مختلف کلبس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے فٹ بال پر برا اثر پڑے گا کیونکہ ملک کے مختلف کلبس سے تعلق رکھنے والے کئی کھلاڑیوں کی آمدنی 10 لاکھ یورو سالانہ سے زیادہ ہے، ایسی صورت میں وہ مقامی کلبس سے اپنا معاہدہ ختم کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب ملک کے بڑے صنعت کاروں اور امیر شخصیات نے بھی حکومت کے اس فیصلے کے شدید مخالف ہیں۔
واضح رہے کہ موجودہ فرانسیسی صدر فرانسیو اولاندے نے اپنی انتخابی مہم میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ برسراقتدار آکر عوام پر سے ٹیکسوں کو بوجھ کو کم کرتے ہوئے امیروں پر ٹیکس لگائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔