- وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ
- چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی بڑا اپ سیٹ ہونے کا امکان
- بلوچستان کے سینیٹ انتخابی معرکے میں حکمران اتحاد کام یاب
- کے پی کے میں تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کا میدان مار لیا
- سندھ سے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے زائد نشست حاصل کرلی
- جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا گیا
- یہ کتا 60 ارب روپے کے اثاثوں کا مالک ہے
- مشروم کے صحت پر مزید مثبت اثرات دریافت
- پھلوں کی تازگی اب لیزر پلازمہ سے معلوم کیجئے
- عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں
- سینیٹ الیکشن میں حکومتی ووٹ اِدھراُدھر ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں
- گیلانی کی کامیابی، وزیراعظم اپنے ارکان کا اعتماد کھو چکے، فضل الرحمان
- 12ویں منزل سے گرنے والی بچی کو ’سپر ہیرو‘ نے بچالیا، ویڈیو وائرل
- گلیڈی ایٹرز کی ایونٹ میں پہلی جیت؛ سلطانز کو 22 رنز سے ہرادیا
- سینیٹ الیکشن کے پی؛ 13 ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپرز ضائع کردیئے
- شہباز شریف کے خلاف نیب انکوائری شروع اور اسحق ڈار کے خلاف بند کرنے کی منظوری
- کورونا میں مبتلا کوئٹہ گلیڈیئٹر کے ٹام بینٹن کا شائقین کرکٹ کے نام پیغام
- سینیٹ انتخاب؛ وزیراعظم کا خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ارکان کی سست روی کا نوٹس
- ملک میں سونے کی قیمت میں غیرمعمولی کمی
- سندھ سینیٹ انتخابات ؛ معمر اور علیل ارکان اسمبلی کو خصوصی رعایت
حیدرآباد کی صبا کے ساتھ کراچی میں قسمت کا پھیر

پولیس نے حیدرآباد سے لاپتہ ہونے والی لڑکی کو کراچی سے بازیاب کرالیا۔
حیدرآباد: پولیس نے حیدرآباد سے لاپتہ ہونے والی لڑکی کو کراچی سے بازیاب کرالیا۔
ایس ایس پی عبدالسلام شیخ نے تھانہ ویمن اینڈ چائلڈ میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تھانہ اے سیکشن کی حدود سے 26 نومبر کو لاپتہ ہونے والی لڑکی صبا کراچی کے علاقے لیاری سے بازیاب کرالی، وہ اغوا نہیں ہوئی بلکہ منصور نامی لڑکے کے ہمراہ خود مرضی سے کراچی گئی تھی، دونوں کی انٹرنیٹ پر دوستی ہوئی تھی، لڑکی کو شک ہوا کہ منصور کے ارادے کچھ اور ہیں تو وہ اس کے پاس سے فرار ہوگئی اور ایک دوسرے شخص کے گھر میں پناہ لی۔
صبا کا کہنا ہے کہ اس نے جس گھر میں پناہ لی اس گھر کے 40 سالہ سربراہ اسماعیل سے اس نے شادی کرلی ہے جو پہلے سے شادی شدہ ہے لیکن صبا کا کہنا ہے اس شادی میں اس کی پہلی بیوی کی رضامندی بھی شامل ہے۔
ایس ایس پی عبدالسلام شیخ نے کہا کہ انٹرنیٹ چیٹ ایپلی کیشنز پر نوجوانوں کو ورغلانے والے منظم گروہ کام کررہے ہیں جن پر نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے، والدین کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں پر نگاہ رکھیں، ہر بچے کے پاس موبائل فون موجود ہے اور اتنی چیٹ ایپلی کیشنز آگئی ہیں کہ اب کوئی بچہ محفوظ نہیں، صبا اور منصور کی دوستی بھی موبائل فون پر چیٹ کے ذریعے ہوئی تھی۔
پولیس نے مزید بتایا کہ منصور کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، صبا کا عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا جائے گا اور عدالت اس کی حوالگی کے حوالے سے جو حکم دے گی اس پرپولیس عمل کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔