پی ایم سی نے کرغزستان میں 10ہزار پاکستانی طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگادیا

اسٹاف رپورٹر  منگل 5 جنوری 2021
پاکستان میڈیکل کمیشن نے اچانک کرغزستان کی 17 یونیورسٹیوں کو بلیک لسٹ قرار دیا(فوٹو، فائل)

پاکستان میڈیکل کمیشن نے اچانک کرغزستان کی 17 یونیورسٹیوں کو بلیک لسٹ قرار دیا(فوٹو، فائل)

 اسلام آباد: پی ایم سی کی جانب سے کرغزستان میں 17 یونیورسٹیاں اچانک بلیک لسٹ قرار دینے سے کرغزستان میں زیر تعلیم دس ہزار کے قریب پاکستانی طلباء کا مستقبل بے یقینی کا شکار ہوگیا ہے۔

پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے کرغستان سمیت بیرون ممالک غیر ملکی تدریسی اداروں کو بلیک لسٹ کئے جانے پر ہزاروں زیر تعلیم پاکستانی طلباء و والدین شدید پریشان ہیں جب کہ طلباءو پاکستانی کمیونٹی نےچیف جسٹس اور وزیراعظم عمران خان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان میں چھ جنوری کو پی ایم سی کے باہر دھرنے کا عندیہ دے دیا۔

پی ایم ڈی سی کی جگہ لینے والے نئے ادارے پی ایم سی کی پالیسیوں سے کرغزستان سمیت بیرون ممالک ہزاروں فارن میڈیکل گریجوایٹس کا مستقبل داوٴ پر لگ گیا۔کرغزستان کی انٹرنیشنل یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیز میں زیر تعلیم   طلباء میمونہ منور، غلام فاطمہ ملک شبیب، فیض اللہ و دیگر طلبا نے بتایا کہ ہمارے داخلے پی ایم ڈی سی کے قانون کے مطابق ہوئے تھے جو ڈبلیو ایچ او کے معیار پر بھی پورا اترتے ہیں۔ اسی بنیاد پر کلیرینس ملنے کے بعد بھاری فیسیں بھر کر یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کرنے آئے۔

انہوں ںے بتایا کہ  ہم میں ہر کوئی فرسٹ ائیر سے لے کر تھرڈ وفورتھ ائیر کا اسٹوڈنٹ ہے لیکن پی ایم سی نے کئی فارن میڈیکل تدریسی اداروں کو بغیر انسپکشن بلیک لسٹ کر دیا جس سے ہمارے  قیمتی تعلیمی سال اور سرمایہ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

معلوم ہواہے کہ کرغزستان میں ایسے زیادہ تر زیر تعلیم طلباء کا تعلق  جنوبی پنجاب سے ہےم۔تاثرہ طلباء ,طالبات و والدین نے وزیر اعظم عمران خان  و چیف جسٹس سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جبکہ پاکستان میں  موجود طلباء و والدین نے چھ جنوری کو پی ایم سی سمیت دیگر علاقوں میں احتجاج مظاہروں و دھرنے دینے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

دوسری جانب کرغزستان میں پاکستانی  ڈاکڑ انیس کا کہنا تھا کہ پی ایم سی کے یونیورسٹیز کی اچانک بلیک لسٹ کیے جانے سے دیار غیر میں زیر تعلیم تقریبا دس ہزار سے زائد طلباء کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ جبکہ کرغستان میں پاکستانی سفارت خانے سے بھی رجوع کیا گیا لیکن شنوائی نہیں ہورہی۔

ڈاکڑ وحید، اور ڈاکڑ انیس کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں نئے ایس او پیز یا قوانین بنتے ہیں تو پہلے سے چلنے والے پروگرامز کو سابقہ طریقہ کار پر مکمل کرنے کی اجازت ہوتی ہے لیکن پی ایم سی بلکل الٹ اقدام کرررہا ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ، وزیر اعظم عمران خان ،اور پی ایم سی کے ارباب اختیار نوٹس لے کر ہزاروں طلباء کو مستقل تاریک ہونے سے بچائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔