اسمگلنگ بے نقاب کرنیوالے صحافی کو پولیس دھمکانے لگی

کورٹ رپورٹر  منگل 5 جنوری 2021
پولیس کی اپنی انکوائری میں افسران اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

پولیس کی اپنی انکوائری میں افسران اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

 کراچی: ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کی اسمگلنگ کو بے نقاب کرنے والا صحافی پولیس کے عتاب کا شکار ہوگیا جب کہ تحفظ کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے سیکریٹری وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، آئی جی سندھ، محکمہ داخلہ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں بینچ کے روبرو مقامی صحافی عجیب لاکھو نے تحفظ سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی،عدالت نے فریقین سے 23 جنوری کو جواب طلب کرلیا، صحافی نے بلوچستان کے راستے سندھ میں پولیس کی ملی بھگت سے ایرانی ڈیزل اور پٹرول اسمگلنگ کو بے نقاب کیا تھا۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سندھ پولیس اعلیٰ سطح انکوائری میں بھی پولیس افسران کو ایرانی ڈیزل اور پٹرول اسمگلنگ میں ملوث قرار دے چکی ہے، تیل کی اسمگلنگ کا اہم کردار ڈی آئی جی اقبال کو صوبہ بدر کرنے کی سفارش کی گئی تھی، خبروں کے ذریعے  افسران کو بے نقاب کرنے کے بعد کئی پولیس افسران صحافی کی جان کے دشمن بن چکے ہیں، پولیس مختلف ذرائع سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے، خدشہ ہے ایس پی سکھر عرفان سموں مجھے قتل کرکے لاش کہیں پھینک دے گا، عدالت سے استدعا ہے تحفظ فراہم کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔