- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ڈیڈ لائن ختم لیکن پنجاب میں صرف 50 فیصد بھٹے زگ زیگ پر ہی منتقل ہوسکے
لاہور: پنجاب میں اینٹوں کے روایتی بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقلی کا ڈیڈلائن ختم ہونے کے باوجود مکمل نہیں ہوسکا اور اب تک صرف 50 فیصد بھٹے زگ زیگ پر منتقل ہوسکے ہیں۔
پنجاب حکومت نے اینٹوں کے روایتی بھٹوں کوزگ ایگ پرمنتقلی کے لئے31 دسمبرتک کیمہلت دی تھی تاہم ابھی تک آدھےبھٹے زگ زیگ پر منتقل ہوچے ہیں۔ پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل مہرعبدالحق نے بتایا کہ ابھی تک پنجاب میں صرف 50 فیصد بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل ہوسکے ہیں۔ حکومت نے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کے لئے بھٹہ مالکان کو ٹریننگ اورقرض دینے کے جووعدے کئے تھے وہ بروقت پورے نہیں کئے گئے ہیں۔ حکومت نے بھٹہ مالکان کو قرض دینے کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی ہے جو 15 جنوری کو قرض فراہمی کاآغازکرے گی۔ زگ زیگ ٹیکنالوجی ماحولیاتی آلودگی میں 8 سے 10 فیصد کمی آئے گی جبکہ پاکستان کوئلے کی امپورٹ پرجوسالانہ اربوں روپے خرچ کرتا ہے اس میں 50 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
اس ساری صورت حال میں کئی بھٹہ مالکان ایسے بھی ہیں جو بھٹوں کو زگ زیگ پرمنتقل کرنے کے خلاف ہیں اوراسے پاکستان اور بھٹہ انڈسٹری کے خلاف سازش قراردیتے ہیں۔
ملتان سے تعلق رکھنے والے بھٹہ مالک امجد خان جگوال نے ٹربیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھٹوں کی زگ زیگ ٹیکنالوجی سے متعلق حکومتی اداروں کو دیئے جانے والے اعداد و شمار غلط ہیں، بھٹہ مالکان نے بلور تولگوائے ہیں لیکن اینٹوں کی بھرائی پرانے طریقے سے ہی کی جارہی ہے۔ زگ زیگ ٹیکنالوجی کو پاکستان کی کسی مستندلیب اورادارے نے سرٹیفائیڈنہیں کیا ہے ، یہ نیپالی ٹیکنالوجی ہے ہمارے پاس اس ٹیکنالوجی کواستعمال کرنے کے لئے ہنر مند افرادی قوت بھی نہیں ہے، اگر یہ منصوبہ زبردستی لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستان میں 70 فیصد بھٹے بند ہوجائیں گے، جس سے اینٹوں کی قیمتیں کئی گنا بڑھیں گی جبکہ لاکھوں مزدور بے روزگار ہوں گے۔ محکمہ ماحولیات کے حکام مختلف اضلاع میں بھٹوں کو زبردستی بند کروا رہے ہیں جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
دوسری طرف محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے مختلف اضلاع میں بند نہ کیے جانے والے اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں، خانیوال،ملتان ،لاہورسمیت مختلف شہروں میں کئی چالوبھٹے پانی ڈال کر بند کردیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔