سندھ اسمبلی، پارلیمانی سیکریٹریز کی مراعات تنخواہوں میں اضافے کا ترمیمی قانون منظور

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 8 جنوری 2021
رکن متحدہ محمد حسین نے یقین دہانی پر تحریک استحقاق واپس لے لی، حکومت سندھ پر بلاجواز تنقید کی جا رہی ہے، امتیاز شیخ
(فوٹو، فائل)

رکن متحدہ محمد حسین نے یقین دہانی پر تحریک استحقاق واپس لے لی، حکومت سندھ پر بلاجواز تنقید کی جا رہی ہے، امتیاز شیخ (فوٹو، فائل)

 کراچی:  سندھ اسمبلی نے جمعرات کوپارلیمانی سیکریٹریز کی مراعات اور تنخواہوں میں اضافے کا ترمیمی قانون منظور کر لیا جب کہ اپوزیشن کی جانب سے بھی ترامیم کی مخالفت نہیں کی گئی۔

سندھ اسمبلی میں کارروائی کے دوران تین سرکاری بل بھی متعارف کرائے گئے جن میں نشہ آور اشیا پر کنٹرول سندھ ترمیمی بل 2021، سندھ چائلڈ تحفظ اتھارٹی ترمیمی بل 2021 اور لیٹرزآف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹس بل 2021 شامل ہیں۔

منظور کیے جانے والے پارلیمانی سکریٹریز کے ترمیمی بل کے تحت سندھ میں پارلیمانی سیکریٹری کی سرکاری مراعات، الاونسز میں اضافہ کیا جائے گا اب پارلیمانی سیکریٹری کو 50ہزار روپے کا خصوصی الاونس دیا جائے گا اور انہیں رکن سندھ اسمبلی کے طور پر تنخواہ، مراعات ملیں گی۔

پارلیمانی سیکریٹری کو سرکاری گاڑی بمعہ ڈرائیور بھی دیاجائیگا۔پارلیمانی سیکریٹری کو دس ہزار روپے کا خصوصی الاونس بھی ملے گا۔ پارلیمانی سیکریٹری کے لئے اعزازیہ کی رقم 150سے بڑھا کر ایک ہزار روپے کی جائیگی۔ پارلیمانی سیکریٹری کو گریڈ 21کے مساوی 45ہزار روپے ماہانہ ہاوس رینٹ الاونس بھی دیا جائے گا۔

وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ مراعات میں اضافے سے سرکاری خزانے پر فرق نہیں پڑے گا تاہم ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین نے کہا کہ ایک طرف توسندھ حکومت خود کہتی ہے کہ وسائل کی کمی ہے دوسری جانب پارلیمانی سیکریٹری کی مراعات میں اضافہ کردیا گیا جو غلط ہے۔ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس آج جمعہ کی دوپہر ڈھائی بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

دریں اثنا سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیوایم پاکستان کے رکن اسمبلی محمد حسین نے اپنی تحریک استحقاق وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ کی یقین دہانی پر واپس لے لی انکی تحریک استحقاق ان سات بلوں سے متعلق تھی جو اسمبلی سیکریٹیریٹ میں جمع کرائے گئے تھے تحریک استحقاق پر اظہار خیال کرتے ہوئے۔

محرک کا کہنا تھا کہ انتہائی اہم نوعیت کے بلز جمع کرائے ہیں تاہم ان پر مختلف محکموں کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے مزکورہ بل ایوان میں پیش نہیں کیے جاسکے ہیں۔ میں نے ایک بل خاتم النبیینؐ کے حوالے سے جمع کرایا ہے، یونیورسٹی کے چانسلر کا ترمیمی بل دیا ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن کی کمپوزیشن کے لیے ترمیم دی ہے لیکن کوئی جواب نہیں دیا جارہا۔

ایم ایم اے کے رکن اسمبلی عبدالرشید نے کراچی میں بنیادی سہولیات کی قلت سے متعلق تحریک التوا پیش کی اور استدعا کی کہ اس پر ایوان میں بحث کرائی جائے۔ مکیش کمار چاولہ نے تحریک التواکی مخالفت کی اور کہا کہ ان کی تحریک التوا صرف کراچی کیلیے ہے۔

سندھ کے وزیر معدنیات و معدنی ترقی شبیر علی بجارانی نے کہا ہے کہ تھر پارکر کارونجھر میں گرینائٹ پایا جاتا ہے جہاں اس کے 36 ملین ٹن کے ذخائر موجود ہیں،حکومت سندھ مائننگ آرڈر 2007 کے تحت سگرینائٹ نکالنے کیلیے پرمٹ جاری کرتی ہے۔

شبیر علی بجارانی نے کہا کہ ماحولیاتی میپنگ کی اسکیم کا کام 2021 میں مکمل ہوجائے گا۔سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے وفاق میں بیٹھ کر ملک کا بیڑہ غرق کردیا اب وہی لوگ سندھ اسمبلی میں حکومت سندھ پر بلاجواز تنقید کررہے ہیں۔وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ارسلان تاج گھمن کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔

ارسلان تاج کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی نے 13 جون 2019کو پولیس آرڈر نے پاس کیا تھا جس کے تحت پبلک سیفٹی کمیشن کا قیام ہونا تھا اس کمیشن کاصوبائی سطح پر قیام عمل میں آیا لیکن ضلعی سطح پر تاحال قائم نہیں ہوا۔امتیاز شیخ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کوئٹہ گئے وہ اہم قومی ایشو ہے۔جس کو کوئٹہ جانا چاہیے تھا وہ نہیں گئے۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی شاہنواز جدون نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا کہ عوامی شکایات پر اگر میں پولیس شکایت کرتا ہوں تو پولیس منشیات فروش کو کہتے ہیں کہ ایم پی اے آپ کے خلاف شکایت کررہے ہیں۔ کیماڑی میں منشیات کے اڈے موجود ہیں جگہ جگہ آئیس فروخت رہی ہے۔ مکیش کمار نے اس توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی یہ بات سامنے آئی تھی اس پر پولیس اور رینجرز کا ایکشن بھی ہوا تھا۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا اسپیکر آغا سراج درانی اور جی ڈی اے کی رکن نصرت سحر عباسی کے درمیان بحث بھی ہوئی جمعرات کے روز نصرت سحر عباسی وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک تھی۔

وقفہ سولات کے دوران صوبائی وزیر شبیر بجارانی سے مخاطب ہوکر بولیں کہ اللہ آپکو کورونا سے شفا دے جس پر اسپیکر آغا سراج درانی بولے کورونا تو کورونا ہے ،آغاسراج درانی نے نصرت سحر عباسی کیلیے کہا کہ مجھے کورونا نہیں ہوا آپ کو کورونا کیسے لگ سکتا، آپ کو دیکھ کر تو کورونا بھاگ جائے گا جس پر نصرت سحر عباسی نے کہا کہ جیولاجیکل سروے کی رپورٹ مجھے دی جائے اسپیکر نے جواب دیا کہ آپ کو کوریئر کے ذریعے بھیج سکتے ہیں آپ مجھ پر الزام لگاتی ہیں کہ مائیک بند ہے آپ نے خود اپنا مائیک بند کیا ہوا ہے۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو اسپیکرآغاسراج درانی کی صدارت میں ایک گھنٹہ بیس منٹ کی تاخیرسے شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی کے آغاز میں سانحہ مچھ کے شہدا سمیت کورونا وبا سے جاں بحق افراد کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔