ایک ہی خاندان کے4افراد کا قتل،لیاری گینگ وار کے2کارندے گرفتار

اسٹاف رپورٹر  منگل 31 دسمبر 2013
ملزم نے دوران تفتیش ماڑی پور، موچکو، سرجانی ٹاؤن، گلشن معمار، گڈاپ سٹی، میمن گوٹھ، اسٹیل ٹاؤن اور شاہ لطیف میں مال بردار گاڑیاں چھیننے اور بھتہ طلب کرنے کا اعتراف کیا ۔فوٹو:فائل

ملزم نے دوران تفتیش ماڑی پور، موچکو، سرجانی ٹاؤن، گلشن معمار، گڈاپ سٹی، میمن گوٹھ، اسٹیل ٹاؤن اور شاہ لطیف میں مال بردار گاڑیاں چھیننے اور بھتہ طلب کرنے کا اعتراف کیا ۔فوٹو:فائل

کراچی: ویسٹ زون پولیس نے ماڑی پور میں میاں، بیوی اور2 بیٹوں کو فائرنگ کر کے ہلاک اور بیٹی کو زخمی کرنے والے لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ اور دستی بم برآمد کرلیا۔

ملزمان نے سیاسی مخالفت کی بنا پر مذکورہ خاندان کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جبکہ پولیس واردات میں شامل دیگر ملزمان کی  تلاش میں چھاپے مار رہی ہے، ملزمان نے قتل سے قبل ماں اور بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا، ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو نے پریس کانفرنس کے دوران ملزمان کی گرفتاری کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ویسٹ زون اور سینٹرل پولیس نے ایک ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 166 ملزمان کو گرفتار کیا جس میں ٹارگٹ کلرز اور اسٹریٹ کریمنلز سمیت دیگر ملزمان شامل ہیں، ماڑی پور کسٹم کالونی میں رہائش پذیر مظفر بیگ کے گھر میں لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے عبدالرشید عرف چیف، مہر بخش، نذیر بلوچ عرف مکینک، عادل اور یاسین بلوچ سمیت دیگر3 ملزمان نے داخل ہو کر اسلحے کے زور پر مظفر بیگ کی اہلیہ40 سالہ شازیہ اور اس کی جواں سال بیٹی 19 سالہ منیزہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تمام اہلخانہ کو یرغمال بنانا کر ٹول ٹیکس نزد یونین کونسل گابوپٹ آفس ماڑی پور لے گئے جہاں انھوں نے خاندان کے سربراہ 50 سالہ مظفر بیگ، اس کی اہلیہ شازیہ، 2 بیٹوں 22 سالہ عمران اور 10سالہ عبدالصمد کو اندھا دھند فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

بیٹی منیزہ پر بھی فائرنگ کی گئی مگر وہ زخمی ہوئی جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جاوید اوڈھو نے بتایا کہ ایک ہی خاندان کے4 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنا ان کے لیے چیلنج تھا، انھوں نے ایس ایس پی ویسٹ عرفان بلوچ کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جبکہ پولیس نے واردات کا مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا تھا، تفتیشی ٹیم نے جدوجہد اور عینی شاہدین سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں سفاکانہ واردات میں ملوث 2 ملزمان عادل ولد مظفر حسین اور یاسین بلوچ ولد منظور حسین کو گرفتار کر کے اسلحہ اور دستی بم برآمد کرلیا، انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ماں اور بیٹی کو گینگ ریپ کے بعد خاندان کے تمام افراد پر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی اور موقع سے فرار ہوگئے تھے، جاوید اوڈھو نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ سیاسی مخالفت پر مذکورہ خاندان کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جبکہ کچھ عرصہ قبل بھی انھیں گھر سے بے دخل کر دیا گیا تھا تاہم وہ واپس آگئے تھے، پولیس مفرور ملزمان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے اور ان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ 12 دسمبر کو منگھوپیر کے علاقے میں پولیس مقابلے کے دوان ہیڈ کانسٹیبل عبدالحنیف کو ڈمپر سے کچل کر ہلاک کرنے والے3 ملزمان سانول خان، مہراب عرف لمبو اور زاہد عرف ڈاڈا کو گرفتار کر کے ایک کلاشنکوف، رپیٹر، موبائل فون اور8 ہزار روپے برآمد کرلیے، انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم مہراب عرف لمبو28 دسمبر2007 کو بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پیش آنے والے واقعات کے دوران کندھ کوٹ کی سب جیل سے فرار ہو کر کراچی آگیا تھا اور تاحال مفرور تھا، ملزم اغوا برائے تاوان اور لوٹ مار میں ملوث ہونے کے علاوہ مال بردار گاڑیوں کو چھین کر واپسی کے عوض مالکان سے رقم وصول کرتا تھا جبکہ ملزم نے دوران تفتیش ماڑی پور، موچکو، سرجانی ٹاؤن، گلشن معمار، گڈاپ سٹی، میمن گوٹھ، اسٹیل ٹاؤن اور شاہ لطیف میں مال بردار گاڑیاں چھیننے اور بھتہ طلب کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ شارع نور جہاں پولیس نے سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے2 ٹارگٹ کلرز سعید احمد ولد دین محمد اور محمد ارشد عرف پاپا ولد اﷲ دین کو گرفتار کر اسلحہ برآمد کرلیا، ملزمان نے دوران تفتیش نیو کراچی سیکٹر 11-Dمیں رضوان، جمعہ دین، معراج الدین قریشی اور محمد خالد عرف خالدہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے افراد سرجانی ٹاؤن خدا کی بستی میں ایک شادی کی تقریب سے واپس آ رہے تھے کہ انھوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 3 سے4 افراد ہلاک ہوگئے تھے، ملزمان نے انکشاف کیا کہ نیو کراچی سیکٹر11-Fمیں عادل، چاند، محمود، نوید، سلمان، معین، شاہد، فیصل اور گلفام سمیت دیگر افراد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہیں جن کے ہمراہ وہ بھی شامل تھے، انھوں نے بتایا کہ رضویہ پولیس نے3 ماہ قبل این ای ڈی یونیورسٹی کی بس لوٹنے والے 2 ملزمان تاجدار علی اور مصباح ملک کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا، ملزمان نے دوران تفتیش اسٹریٹ کرائمز کی درجنوں وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔