سی این جی اسٹیشن 41 گھنٹوں کی بندش کے بعد پھربند

بزنس رپورٹر  منگل 31 دسمبر 2013
گیس پریشر میں زیادہ کمی نہ ہوئی تو سی این جی اسٹیشنوں کی 48گھنٹوں کی بندش میں کمی بھی جاسکتی ہے۔ فوٹو : ایکسپریس/فائل

گیس پریشر میں زیادہ کمی نہ ہوئی تو سی این جی اسٹیشنوں کی 48گھنٹوں کی بندش میں کمی بھی جاسکتی ہے۔ فوٹو : ایکسپریس/فائل

کراچی: سندھ بھر میںسی این جی اسٹیشن 41گھنٹوں کی بند ش کے بعد 24گھنٹے کھلے رہنے کے بعد آج منگل صبح 8 بجے سے دوبارہ 48 گھنٹوں کیلیے بند رہیں گے،41گھنٹوں کی بندش کے خاتمے کے ساتھ ہی شہر کے تمام سی این جی اسٹیشنوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

کئی اسٹیشنوں پر پبلک ٹرانسپورٹ اور کمرشل گاڑیوں نے رات سے ہی قطار بندی کردی تھی، رات گئے تک سی این جی اسٹیشنوں پر گاڑیوں کا ہجوم رہا،سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق سردی کی شدت میں اضافے کے بعد گیس کی بڑھتی ہوئی طلب اور لائن پیک کے مسائل کے باعث کراچی سمیت صوبے بھر میں سی این جی اسٹیشنوں کو منگل کی صبح 8 بجے سے جمعرات کی صبح 8 بجے تک 48 گھنٹوں کیلیے گیس فراہمی بند رہے گی،ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر گیس پریشر میں زیادہ کمی نہ ہوئی تو سی این جی اسٹیشنوں کی 48گھنٹوں کی بندش میں کمی بھی جاسکتی ہے۔

دوسری جانب کراچی سمیت صوبے بھر میں 41گھنٹوں کی بند ش کے بعد 24گھنٹے سی این جی اسٹیشن کھلے رہنے کے بعد دوبارہ 48گھنٹوں کیلیے بند کیے جانے کے فیصلے پر شہریوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ حکمراںگیس کا بحران بھی حل نہیں کرسکتے، پٹرول کا استعمال عام آدمی کے بس کی بات نہیں رہا اور ایسے میں سی این جی کی بندش کے دورانیے میں اضافہ کرکے عوام کو مزید مشکلات میں ڈالا جارہا ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ میں گیس کی 72فیصد پیداوارکے باوجود گیس کی لوڈ شیڈنگ سمجھ سے بالاتر ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کی 48گھنٹوں کی بندش کے سلسلے کو فی الفور بند کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔