- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز 11 جنوری سے ہوگا
کراچی: کراچی سمیت سندھ بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز 11 جنوری سے ہوگا جس میں صوبے بھر کے 90 لاکھ جب کہ کراچی کے 20 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کی جانب سے سندھ بھر میں 11 جنوری سے 17 جنوری 2021 تک پولیو مہم چلائی جائے گی، اس مہم میں سندھ کے 29 اضلاع میں 90 لاکھ 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، ان میں سے 20 لاکھ سے زیادہ بچے کراچی میں مقیم ہیں، اس مہم کے دوران 6 ماہ سے لے کر 59 ماہ (4 سال 11 ماہ) کی عمر کے بچوں کو vitamin A بھی دی جائے گی۔
اس مہم کے دوران WHO کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کی تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے گا جس میں پولیو ورکرز کا ماسک پہننا اور تعیناتی سے قبل بخار چیک کرانا، بچوں کو براہ راست نہ سنبھالنا، گھروں میں داخل نہ ہونا، اہل خانہ کے ساتھ محدود وقت گزارنا اور قلم یا کہنی کے ساتھ دروازے پر کھٹکھٹانا شامل ہیں۔
ترجمان ای او سی سندھ کے مطابق کورونا وائرس کے نتیجے میں مارچ سے جولائی تک پولیو مہم نہیں جلائی جاسکی لیکن اگست 2020 سے بچوں میں قوت مدافعت بڑھانے کے لیے ہر مہینے پولیو مہم جلائی جا رہی ہے، اگر ہم اسی رفتار کے ساتھ پولیو مہم جاری رکھیں گے تو جلد ہی اس کے بہترین نتایج بھی دکھائی دیںگے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی 2020 سے سندھ میں پولیو کا کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا، پولیو جیسی بیماریوں سے بچوں کو ویکسینیشن کے ذریعے بچایا جاسکتا ہے اور ہم اس کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان اور افغانستان دنیا کے دو ملک رہ گئے ہیں جہاں پولیو اب بھی پایا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سال 2020 میں 84 پولیو کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے 22 کیسز سندھ سے ہیں، پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسیشن، دنیا بھر کے طبی ماہرین اور پاکستان اور خطے کے بڑے دینی اسکالرز بھی پولیو ویکسین کے حق میں بات کرتے ہیں جو نہ صرف پولیو سے بچاؤ بلکہ ماحول سے اس کے خاتمے کے لئے بھی سب سے محفوظ اور موثر طریقہ ہے، اس ویکسین کی 10 ارب خوراکیں گزشتہ دہائی میں دنیا بھر میں 3 ارب بچوں کو دی گئیں ہیں جس کے نتیجے میں پولیو کے 10 ملین واقعات میں کمی آئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔