دنیا بھر میں شوبز انڈسٹری پر ویرانی چھائی رہی

قیصر افتخار  اتوار 10 جنوری 2021
پاکستان شوبز انڈسٹری توپہلے ہی دنیا کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے لیکن ہم دوسرے ممالک کے ساتھ کھڑے ہوسکتے ہیں۔

پاکستان شوبز انڈسٹری توپہلے ہی دنیا کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے لیکن ہم دوسرے ممالک کے ساتھ کھڑے ہوسکتے ہیں۔

گزشتہ برسوں کی طرح سال 2020ء بھی اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہاہے، سال بھرمیں ہمیشہ کی طرح بہت سے واقعات رونما ہوئے لیکن کورونا وائرس کی وباء نے جس طرح سے دنیا بھرکواپنی لپیٹ میں لیا اورلوگوں کو مسائل سے دوچارکیا، اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

کورونا وائرس سے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد مسلسل بڑھتی رہی، وہیں اموات بھی بڑے پیمانے پرہوئیں، لاکھوں، کروڑوں لوگ بے روزگارہوگئے اور بہت سے کاروبار اس صورتحال کی وجہ سے بند ہوگئے۔ ہم بات کریں شوبز کی تودوسرے شعبوں کی طرح شوبز کی دنیا بھی کورونا وباء کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے۔ ہالی ووڈ ، بالی ووڈ اورلالی ووڈ سے وابستہ فنکار اورتکنیکارشدید مالی مشکلات سے دوچاررہے۔ جبکہ فیشن، میوزک، تھیٹر اورٹی وی سے وابستہ فنکار بھی اس کی وجہ سے گھروں میں قید ہوکررہ گئے۔

2020ء میں کورونا وائرس کی وباء نے دوسو سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ چائنہ اورایران سے شروع ہونے والے وائرس نے امریکہ، یورپ، کینیڈا، افریقہ، آسٹریلیا، روس، نیوزی لینڈ، جاپان، مڈل ایسٹ، بھارت، کوریا، برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میںلاکھوں لوگوں کومتاثر کیا اوراس کی وجہ سے اب تک دنیا بھرمیں اموات کا سلسلہ جاری ہے۔

جہاں تک اس وائرس پرقابو پانے کی بات ہے تو سال بھر دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کوشش میں لگے رہے اوراب کہا جارہا ہے کہ اس کیلئے کوئی ویکیسن تیارکرلی گئی ہے ، مگر تاحال اس پرقابو نہیں پایا جاسکا، لیکن ماہرین بس ایک ہی بات کہہ رہے ہیں کہ احتیاط ہی اس کا واحد حل ہے۔

اس لئے لوگ اپنے گھروں میں رہیں اورزیادہ سے زیادہ احتیاط برتیں ، کیونکہ یہ وائرس تیزی کے ساتھ پھیلتا ہے بلکہ تیزی کے ساتھ لوگوں کوزیادہ سے زیادہ متاثرکررہا ہے۔ اگرہم سال بھر میں نیوز چینلزکی کارکردگی پرنظرڈالیں یا سوشل میڈیا پرآنے والی ویڈیوز دیکھیں توہمیں پتہ چلتا ہے کہ کس طرح سے اس وائرس نے دنیا کواپنی لپیٹ میں لیا اورہرطرف اس کی ہی بات کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں زندگی کاپہیہ رک گیا۔ بہت سے ممالک نے اس سے بچاؤ کیلئے مکمل لاک ڈاؤن کیا اوربہت سے ممالک نے تولوگوںکو گھروں تک محدود رکھنے کیلئے کرفیو بھی لگا ئے رکھا ، جس کا مقصد صرف اورصرف لوگوںکی قیمتی جانوںکو محفوظ رکھنا ہے۔اسی وجہ سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے گئے لیکن اس وائرس نے روزمرہ زندگی کا نظام درھم برھم کرکے رکھ دیا ۔

زندگی کے دیگرشعبوں کی طرح دنیا بھرکی شوبزانڈسٹری بھی اس سے زبردست متاثرہوئی ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق صرف مارچ کے مہینہ میں ہونے والے لاک ڈاؤن اورکرفیوکی بدولت اربوں ڈالرکا نقصان صرف ورلڈ شوبز انڈسٹری کوہوا ہے جبکہ ہزاروں، لاکھوں دیہاڑی دار جوفنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں کام کرتے تھے، وہ مالی طورپرشدید متاثرہوئے ہیں۔ایک طرف تومالی مشکلات نے گھیرلیا ہے اوردوسری جانب کورونا وائرس نے بھی بہت سے فنکاروںکو ہسپتالوں میں پہنچا دیا ہے۔

جیسے ہی موسم سرما کے بعد بہار کا موسم آتا ہے تو ثقافتی سرگرمیاں جس طرح پاکستان میں عروج پر ہوتی ہیں، اسی طرح دنیا بھر میں موسم کی اس بدلتی رت کو خوش آمدید کہتے ہوئے رنگا رنگ پروگرام سجائے جاتے ہیں۔ میوزیکل پروگرام، فیشن شو، ڈانس ایونٹ ، فلموں کے پریمئر اور اس کے ساتھ ساتھ فلم فیسٹیولز، ایوارڈ شو اوردیگرتقاریب کو سجانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

شیڈول کے مطابق گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی دنیا بھر میں موسم بہار کی مناسبت سے رنگارنگ پروگرام منعقد کئے جانے تھے لیکن کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلتے اثرات کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پرشوبزسرگرمیوں کو منسوخ کردیا گیا۔ اس سلسلہ میں ہالی وڈ، بالی وڈ، پاکستان سمیت دنیا کے بیشترممالک میں ریلیز ہونے والی فلموں کی ریلیز موخر کردی گئی ہے۔ ایوارڈشو، مس ورلڈ، مس یونیورس کے مقابلے، فلم فیسٹیولز، میوزک کنسرٹس، ڈانس شوزکا انعقاد ماہ مارچ میں ہونا تھا لیکن جیسے ہی کورونا وائرس نے دنیا کواپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا تواحتیاطی تدابیر کے باوجود اس وباء نے لاکھوں لوگوں کواپنی گرفت میں لے لیا۔

کورونا وائرس نے جہاں عالمی معیشت پر بہت برے اثرات مرتب کیے، وہیں اس نے دنیا کی سب سے بڑی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری ہالی ووڈکو بھی ویران کردیا ہے۔ اربوں ڈالرکے بجٹ سے بننے والی فلموں کی شوٹنگزجہاں بند ہوگئی ، وہیں سینما انڈسٹری کا بزنس بھی بری طرح متاثر ہوا۔ جس کی وجہ سے ہالی وڈ سے وابستہ ہزاروں لوگ بے روزگارہوگئے ۔

دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلے کانز فلم فیسٹیول کو بھی دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے مہلک اورجان لیوا کورونا وائرس کے خوف کے باعث ملتوی کردیا گیا۔ کانز فلم فیسٹیول کامیلہ ہر سال فرانس کے شہر کانز میں سجتا تھا جہاں دنیا بھر کے ستارے جمع ہوتے تھے، تاہم یورپ میں کورونا وائرس کے باعث اس فیسٹیول کا انعقاد ملتوی کردیا گیا ہے۔ میٹ گالا کا رنگا رنگ میلہ بھی منسوخ کردیا گیا ہے ، جبکہ کینیڈا کے شہرووینکورمیں ہونے والے وینکوور فیشن ویک کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

دونوں فیشن ویکس میں دنیا کے معروف فیشن ڈیزائنرز نے اپنی کولیکشنز متعارف کروانے کی ٹھانی تھی لیکن کورونا نے سارے خواب چکنا چورکردیئے۔ امریکا میں منعقد ہونیوالے 19 ویں ٹریبیکا فلم فیسٹیول کو کورونا وائرس کے باعث ملتوی کردیا گیا ہے۔ یہ فیسٹیول رواں سال 15 سے 26 اپریل تک منعقد ہونا تھا۔ ٹریبیکا انٹرپرائز کے شریک بانی اور سی ای او جین روزنتھل کے مطابق فیسٹیول کو فنکاروں ، عملے اور فیسٹیول میں شریک ہونے والے لوگوں کی حفاظت کے پیش نظر ملتوی کردیا گیا۔ یورپین ممالک کے ساتھ آسٹریلیا، دبئی، ساؤتھ افریقہ، چائنہ، جاپان، کوریا سمیت دیگرممالک میں بھی شوبزسرگرمیاں منسوخ رہیں، بلکہ یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔

اسی طرح پڑوسی ملک بھارت کی فلم انڈسٹری بھی دنیا بھر میں اپنی پہچان بنا چکی ہے۔ یہاں بننے والی سالانہ فلموں کی تعداد کواگردنیاکی سب سے بڑی تعداد کہا جائے توغلط نہ ہوگا۔ یہاں سالانہ 15سو سے زائد فلمیں مختلف زبانوں میں بنائی جاتی ہیں اوران کودنیا کے بیشترممالک میں بیک وقت ریلیز کیاجاتا ہے۔

اس اعتبارسے دیکھا جائے تو بالی وڈ وہ واحد فلم انڈسٹری ہے جس کی ہرماہ ریلیز ہونے والی فلموں کی تعداد سو سے زائد ہوتی ہے۔ اس لئے بالی وڈ کوبھی بڑے پیمانے پرمالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب بھارت میں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے حکومت کوکرفیولگا نا پڑا، جس کی وجہ سے بالی وڈ فلموں کودیکھنے والے شائقین کومایوسی کا سامنا رہا۔البتہ انٹرنیٹ کی بدولت لوگ بھارتی فلموں اورپروگراموں سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ اسی طرح دنیا کے بیشترممالک میںبھی فنون لطیفہ کے گرینڈ ایونٹس شیڈول تھے لیکن سب کے سب ملتوی کردیئے گئے ہیں اوراس وائرس کے پھیلاؤکے باعث آئندہ شیڈولز کا بھی کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

اگر بات کریں پاکستان کی تو یہاں بھی گزشتہ برسوں کی طرح رواں برس میں بہت سی شوبزسرگرمیاں ترتیب دی گئی تھیں بلکہ پاکستانی گلوکار، سازندے یوم پاکستان کی مناسبت سے ہونے والے پروگراموں میں پرفارمنس کیلئے دنیا کے بیشترممالک میں جانے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن سب کچھ ملتوی ہونے سے فنکاربرادری گھروں تک رہنے پرمجبوررہی۔

حکومت پاکستان کی جانب سے لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اوراس کے ساتھ ساتھ سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کورونا سے بچاؤ کیلئے گھرپررہنے میں ہی فائدہ ہے۔ یہ خبر واقعی پاکستانی فلم، سینما، میوزک، فیشن اور ایونٹ آرگنائزنگ انڈسٹری کیلئے بہت بری ثابت ہوئی ہے۔ دنیا بھرکی طرح ہزاروں، لاکھوں لوگوں کا روزگار اس پروفیشن کے ساتھ وابستہ تھا، مگر سب کے سب گھروں تک محدود ہوکررہ گئے ۔

حالانکہ پاکستان میں دہشتگردی سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے پاکستانی گلوکاروں ، سازندوں اور اورآگنائزرز کے لیے یہاں کام کرناپہلے ہی مشکل ہوچکا تھا ، جس کی وجہ سے اکثریت امریکا ، کینیڈا ، برطانیہ، یورپ اور مڈل ایسٹ سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی مارکیٹ میں منافع بخش کاروبار کرنے کو ترجیح دیتی تھی ، اسی لئے بہت سے گلوکار بیرون ممالک ہونے والے میوزک پروگراموں میں پرفارم کرکے جہاں پاکستان کا نام روشن کرتے تھے ، وہیں وہ بہتر کاروبار بھی کرنے میں کامیاب رہتے تھے۔ اس سلسلہ میں ان کے ساتھ جہاں میوزیشنز، ساؤنڈ انجینئرز کی بڑی ٹیم کو بہتر روزگار ملتا ہے ، وہیں آرگنائزرز کی بڑی تعداد بھی اس حوالے سے منافع بخش کاروبار کرنے میں کامیاب رہتی تھی۔

اگرہم پاکستانی فلم اورسینما انڈسٹری کی بات کریں تو کورونا وائرس سے جہاں فلموں کی شوٹنگز متاثرہوئیں، وہیں سینماگھروں سے وابستہ سینکڑوں ملازمین بے روزگارہوکررہ گئے ، سینماگھروں سے وابستہ افرادکی بڑی تعداد دیہاڑی دارطبقے پرمشتمل تھی، لیکن موجودہ صورتحال کے پیش نظرسینما منتظمین کی جانب سے انہیں فارغ کردیا گیا ہے اوروہ شدید مالی مشکلات سے دوچار رہے۔

موجودہ صورتحال کے پیش نظر دنیا کے بیشترممالک میں لوگوں کی سپورٹ کیلئے سپیشل پیکجز کا اعلان کیا گیا تھا، اسی طرح پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ایک امدادی پیکج تومتعارف کروایا گیا لیکن اس سے شوبز سے وابستہ افراد کوفائدہ نہیں ہوا۔ فنکاروں کی بڑی تعداد سال بھر اس بات پرغم وغصے کا اظہارکرتی دکھائی دی کہ حکومت نے صرف اعلانات کئے، لیکن عملدرآمد نہ کیا۔ جس طرح ماضی میں پہلے کی حکومتوں نے باتوںکی حد تک فنون لطیفہ کیلئے کچھ کردکھانے کے دعوے کئے تھے، انہوںنے بھی عملی طورپرکچھ نہ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد ماضی کی طرح اہم ثقافتی اداروں میں من پسند شخصیات کونوازنے کا سلسلہ جاری رہا، معروف قانون دان اورمیزبان نعیم بخاری کے حوالے پاکستان ٹیلی ویژن کی باگ دوڑ سونپ دی گئی، جبکہ عظیم شاعر اور دانشور فیض احمد فیض صاحب کی صاحبزادی منزہ ہاشمی کولاہورآرٹس کونسل کی ذمہ داری سونپ دی گئی، اور ان کے فیض کے نواسے عدیل ہاشمی کوپنجاب فلم سنسر بورڈ کے چیئرمین کے طورپرذمہ داری دی گئی، جس پرفلمی حلقے اورفنون لطیفہ کے دیگر شعبوں کی شخصیات نے اعتراضات بھی اٹھائے لیکن حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی کچھ نہیں کہا گیا۔

میوزک کے شعبے کی بات کریں توکوک سٹوڈیو کے بارہویں سیزن میں ملک کے معروف گلوکاروںکو ایک مرتبہ پھرموقع دیا گیا بلکہ گلوکارہ فریحہ پرویز بھی کچھ نئے انداز سے جلوہ گر ہوئیں ۔ اس سیزن میں گلوکارہ میشا شفیع کی انٹری نے ان کے مخالفین کوخاموش کردیا ہے۔ ان کے گائے گیتوںکو سوشل میڈیا پرزبردست رسپانس ملا ہے ۔

2020ء میں شوبز انڈسٹری کے بہت سے ستارے ہم سے بچھڑ گئے۔ 10 جنوری کو ڈرامہ سیریل تنہائیاں میں سعد سلمان کا کردار بھانے والے اداکار عامر حتمی کا انتقال ہوا۔ 06فروری کو ہالی وڈ اداکار کرک ڈگلس کا انتقال ہوا، 07فروری کو سینئر اور مقبول ترین اداکارہ نگہت بٹ کا انتقال ہوا۔ 8فروری کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ اردو کی ناول نگار نثار عزیز بٹ نے دنیا سے منہ موڑا۔  18فروری اداکار عمر شریف کو بیٹی کی جدائی کا صدمہ سہنا پڑا، حنا شریف کا لاہور میں انتقال ہوا۔ 20فروری کامیڈین ندیم برال کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوا۔26فروری بلبل سرحد کے نام سے مشہور گلوکارہ مہ جبیں قزلباش کا انتقال ہوا۔

یکم جنوری کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہیں۔ 06مارچ اداکار امان اللہ کا انتقال ہوا۔

07مارچ ساہیوال میں سٹیج اداکارہ روپ چوہدری کو شوہر نے گولی مار کر قتل کیا۔ 09مارچ ہالی وڈ اداکر میکس وون کا انتقال ہوا۔  20مارچ گلوکار کینی روجرز کا انتقال ہوا۔

30مارچ مصنف و ڈرامہ نگار عبدالقادر جونیجو کا انتقال ہوا، دو بار صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا، پی ٹی وی کے لئے درجنوں مقبول ترین ڈرامے لکھے۔ 10 اپریل: ڈھولک نواز استاد کرم حسین کا انتقال ہوا، انہوں نے گلوکارہ عابدہ حسین کے ساتھ کام کیا۔ 12 اپریل : ماڈل و اداکارہ فجر علی خان کا انتقال ہوا،انمول نور اور شمائل نور کے نام سے تھیٹر پر کام کیا۔ 14اپریل کو ماضی کے مقبول فلمی اداکار اسد بخاری کا انتقال ہوا۔

29 اپریل کو بالی اداکاری عرفان خان کا انتقال ہوا، ان کا شمار بالی وڈ کے ورسٹائل فنکاروں میں کیا جاتا تھا۔ عرفان خان نے بہت کم عرصہ میں جہاں بالی وڈ میں اپنی جگہ بنائی، وہیں انہوںنے ہالی وڈ فلموں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہردکھائے۔ 30 اپریل کو برسوں تک بالی وڈ کی سکرین پرراج کرنے والے اداکار رشی کپور کا انتقال ہوا۔

01مئی پاکستانی گلوکار استاد فدا حسین کا انتقال ہوا، 68 برس کے فدا حسین دل کے عارضے کے باعث ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ 07مئی صدارتی ایوارڈ یافتہ چولستانی فنکار کرشن لال بھیل کا انتقال ہوا۔ 10مئی پاکستانی اداکاراطہر شاہ خان المعروف جیدی کا انتقال ہوا، 10مئی : گلوکارہ ہیر سنگھار کا کینسر کی وجہ سے انتقال ہوا،12 مئی: طبلہ نواز سلامت علی خان کا انتقال ہوا۔

18مئی : سرائیکی گلوکار نواز فرید سانول کا ٹریفک حادثہ میں انتقال ہوا۔ 19مئی: جنون گروپ کے کوآرڈی نیٹر عارف میمن امریکہ میں ایک کارحادثے میں ہلاک ہوئے۔21مئی: سٹیج، فلموں اور ٹی وی کے معروف اداکار صغیر الہی کورونا کے باعث انتقال کر گئے۔22مئی کو ماڈل زارا عابد کراچی میں پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں فوت ہوئیں۔ 25 مئی: صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکار اعجاز قیصر کا انتقال ہوا۔ 01جون: فکشن نگار اور مترجم ڈاکٹر آصف فرخی کا انتقال ہوا۔08جون:کیمرہ مین علی جان کا انتقال ہوا۔

کئی دہائیوں تک فلم انڈسٹری سے وابستہ رہے۔ 09 جون کو سینئر اداکار اختر شیرانی فوت ہوئے۔ 11جون اداکار طارق ملک راولپنڈی میں انتقال کر گئے، ڈرامہ سیریل گیسٹ ہائوس کے ویٹر مراد کے کردار سے شہرت پائی۔11جون: نغمہ نگار شکیل سہیل کا انتقال ہوا۔ 12جون کو اردو کے معروف بھارتی شاعر گلزار دہلوی 93 برس کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔13 جون کو سینئر اداکارہ صبیحہ خانم کا امریکہ میں انتقال ہوا، 14جون کو بالی وڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت نے پھانسی کے پھندے سے جھول کر زندگی کا خاتمہ کیا۔17جون کو ٹی وی کے مقبول ترین کمپیئر اور سابق اداکار طارق عزیز کا انتقال ہوا۔20جون کو معروف شاعر منظر ایوبی کا کراچی میں انتقال ہوا۔

20جون کو فلم “لارڈ آف دی رنگز” میں اہم کردار نبھانے والے اداکار سر آئین ہولم کا انتقال ہوا۔22جون کو بیٹ مین سیریز کی فلموں کے ڈائریکٹرجوئل شوما خرچل کا انتقال ہوا۔ 23جون :ڈاکٹر مغیث الدین شیخ کا کورونا کی وجہ سے انتقال ہوا۔03جولائی کو بالی وڈ کوریو گرافر سروج خان فوت ہوئیں۔ 06جولائی کو ہالی وڈ میوزک ڈائریکٹر اینیو مورے کونے کا انتقال ہوا۔

08جولائی کو بالی وڈ اداکار جگدیپ چل بسے، فلم شعلے میں اہم کردار نبھایا۔09 جولائی کو معروف نعت خواں میاں تبویر قندھاری کا انتقال ہوا  12 جولائی کو ہالی وڈ کی اداکارہ کیلی پریسدٹن کا انتقال ہوا۔ 17 جولائی کو پاکستان کے معروف جادوگر اقبال حسین کا انتقال ہوا۔ 26 جولائی کو شاعر اور ماہر تعلیم پروفیسر عنایت علی خان کا انتقال ہوا۔ طنزو مزاح سے بھرپور شاعری ان کی پہچان بنی۔27جولائی : ہالی وڈ اداکارہ اولیویا ڈی ہیوی لینڈ کا انتقال ہوا۔29 جولائی : اداکار فرخ شاہ فوت ہوئے، ٹی وی شوز میں عمران خان کی ڈمی کا کردار ان کی پہچان بنا،11 اگست: بالی وڈ کے نغمہ نگار راحت اندوری کا انتقال ہوا۔

29اگست : فلم بلیک پینتھر کے ہیرو ہالی وڈ کے معروف اداکار چیڈوک بوسمین کا انتقال ہوا۔ 29 اگست: گلوکار شفااللہ روکھڑی کا انتقال ہوا، دل کا دورہ جان لیوا ثابت ہوا۔ 10 ستمبر: ہالی وڈ اداکارہ ڈیانا رگ چل بسیں۔22ستمبر:بالی وڈ کی سینئر اداکارہ آشا لتا بگائونکر کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہوئیں۔ 25ستمبر: بالی وڈ گلوکار ایس بی بالا سبرامنیم کورونا کی وجہ سے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔

29 ستمبر: ٹی وی کے معروف اداکار مرزا شاہی کا انتقال ہوا۔ 02اکتوبر: کراچی ٹی وی کے معروف اداکار لطیف منا کا انتقال ہوا۔20 اکتوبر : پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ نعت خواں محبوب ہمدانی کا کینسر کے باعث انتقال ہوا۔09نومبر : قوال اختر شریف اروپ والے فوت ہوئے۔15نومبر: فلم ڈائریکٹر اقبال کاشمیری فوت ہوئے۔24نومبر:اداکار و ڈرامہ نگار شاہد نذیر کا کورونا کی وجہ سے انتقال کرگئے۔

شوبزمیں بہت سے فنکاروں نے زندگی کے نئے سفرکی شروعات کی۔ 3فروری کو گلوکارہ ریچل وکاجی کی شادی ہوئی، 14فروری اداکارہ آرمینا رانا خان نے ویلنٹائن کے موقع پر انگلینڈ میں شادی کی۔01 مارچ:اداکارہ سعدیہ غفار اور حسن حیات شادی کے بندھن میں بندھے، 14 مارچ: اداکارہ سجل علی اور اداکار احد رضا میر کی ابوظبی میں شادی ہوئی۔ 04اپریل: سینئر اداکارہ ثمینہ احمد اور اداکار منظر صہبائی کی شادی ہوئی، جس نے سب کو حیران کر دیا۔ اداکارہ نمرہ خان نے لاک ڈائون کے دوران سادگی سے شادی کی۔

اداکار آغا علی اور اداکارہ حنا الطاف رشتہ ازدواج میں بندھے۔ 29مئی کو اداکارہ فریال محمود اور اداکار دانیال راحیل نے سادگی سے شادی کی، 31مئی کو شہروز سبزواری اور اداکارہ صدف کنول کی شادی ہوئی۔ 30 جون کو گلوکار ہارون نے شادی کی۔ 10 ستمبر کو ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس کی تھیٹر ڈائریکٹر داور محمود سے شادی ہوئی۔ 21فروری: پاکستانی ماڈل انعم ملک ماں بنیں، بیٹی کی پیدائش ہوئی۔اداکار فیصل قریشی کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی، 13 مئی: اداکار اریج فاطمہ کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی۔

07اپریل : اداکارہ سیمی چوہدری کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی۔30 جولائی کو اداکار حمزہ علی عباسی کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ اداکارہ مومل شیخ اور اداکار سارہ رضی کے ہاں بیٹیوں کی پیدائش ہوئی۔

24ستمبر : اداکار نعمان حبیب کے گھر دوسری بیٹی کی پیدائش ہوئی،09 اکتوبر اداکارہ جگن کاظم کے گھر بیٹی کی پیدائش ہوئی۔

دوسری جانب کچھ فنکاروں نے 2020ء میں اپنے راستے جدا کرلئے۔ 14 اپریل: اداکارہ انجمن اور اداکار لکی علی کی طلاق ہوئی، 20فروری: گلوکارہ صنم ماروی کو خلع کی ڈگری جاری ہوئی۔29فروری:اداکارہ سائرہ یوسف اور شہروز سبزواری میں طلاق ہوئی، 15مئی: ٹی وی ہوسٹ فرح حسین کو دوسرے شوہر سے طلاق ہوئی۔

اس کے علاوہ کورونا کی وجہ سے جہاں شوبز سرگرمیاں انتہائی محدود رہیں، وہیں شوبز میں تنازعات کا سلسلہ جاری رہا۔ علی ظفر اور علی عظمت میں پی ایس ایل کے ترانے کو لے کر تنازعہ نے جنم لیااور یکم مارچ کو علی ظفر نے اپنا ترانہ میلہ لوٹ لیا ریلیز کیا۔اس برس علی ظفر نے اپنی علی ظفر فائونڈیشن کی بھی بنیاد رکھی۔اداکارہ بہنیں عظمی خان اور ہما خان کا ملک ریاض کے داماد کے ساتھ سکینڈل منظر عام پر آیا۔ملک ریاض کی بیٹی نے گھر میں گھس کر دونوں پر تشدد کیا، چاند رات پر یہ واقعہ پیش آیا۔اداکارہ و ٹی وی ہوسٹ عائشہ ثناء کا فراڈ کا سکینڈل منظرعام پر آیا، بوگس چیک دینے کا مقدمہ درج ہوا۔21 جون کو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ اداکارہ نادیہ جمیل چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہوئیں۔ اداکارہ علیزے شاہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیو وائرل ہوئی۔ قوال شیرمیانداد قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔ ان کوپروگرام سے واپسی پرنامعلوم افراد نے نشانہ بنایا ۔ انہیں اوران کے بیٹے کوگولی بھی لگی۔

2020ء میں جہاں شوبزسرگرمیاں انتہائی کم تھیں، وہیں پرسوشل میڈیا نے بہت سے نئے فنکاروںکو جنم دیا۔ یہ وہ سنگر، آرٹسٹ ہیں جن کوکبھی باتھ روم سنگر کے طورپرجانا جاتا تھا لیکن اب ان کے چاہنے والوں کی تعداد ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں میں ہے۔ یوٹیوب اورٹک ٹاک کے ذریعے بہت سے نوجوانوںنے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے ایسے جوہردکھائے کہ اب ان کے چاہنے والے پاکستان کے علاوہ دنیا کے بیشترممالک میں بستے ہیں۔ انہی ستاروں میں سے ایک جنت مرز ا ہیں جن کے ویڈیوز دیکھنے والوں کی تعداد پاکستان میں سب سے زیادہ ایک کروڑتک پہنچ چکی ہے۔

انہیں ہدایتکارسیدنورنے اپنی فلمی میں کاسٹ بھی کیا ہے۔ اسی طرح بہت سے ٹک ٹاک سٹارز ٹی وی کمرشلز اورگیتوں کے ویڈیوز میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہردکھارہے ہیں۔ دوسری طرف سوشل میڈیا کی بدولت پاکستان کے بہت سے معروف گلوکاروں نے اپنے گیت یوٹیوب پرریلیز کئے اوران کوراتوںرات دیکھنے اورپسند کرنے والوںکی تعداد لاکھوںمیں پہنچ گئیں۔ جس کی وجہ سے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ دنیا کے بیشترممالک کی طرح اب پاکستان میں بھی اپنا میوزک یا گیت ریلیز کرنے کیلئے کسی میوزک کمپنی کی نہیں بلکہ یوٹیوب کا پلیٹ فارم سب سے بہترہے۔

پاکستان فلم پروڈیوسرزایسوسی ایشن کے انتخابات میں ایک مرتبہ پھرسے میاں امجد فرزند کوبطورچیئرمین منتخب کرلیا گیاہے اور اب وہ پاکستان فلم اورسینما کی بہتری کیلئے اہم حکومتی شخصیات سے ملاقات کے ساتھ ساتھ دیگرامورپربھی عملی طورپرعملددرآمد کیلئے پیش رفت کررہے ہیں۔ لیکن فلمسازی کا شعبہ خاصا مایوس کن رہا ہے۔ بہت سے نوجوان فلم میکر اپنی فلمیں ریلیز کرنے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن کورونا کے باعث صورتحال اس قدرپریشان کن رہی کہ کسی نے اپنی فلم ریلیز کرنے کا فیصلہ نہ لیا۔

بھارتی پنجاب کی فلمیں گزشتہ کچھ برسوں سے پاکستان سمیت دنیا کے بیشترممالک میں بہت شوق سے دیکھی جارہی ہیں۔ اس مرتبہ پاکستانی کامیڈینز جن میں افتخارٹھاکر، قیصرپیا، نسیم وکی، ناصر چنیوٹی، سخاوت ناز، روبی انعم اوراحمد بٹ بھی بھارتی پنجاب کی فلموں میں کاسٹ کئے گئے۔ ہمارے ملک کے معروف کامیڈینز نے لندن میں اپنا کام فلمبندکروایا اورواپس پہنچ چکے ہیں لیکن آئندہ سپیل میں یہ تمام فنکاردوبارہ اپنا کام پکچرائز کروانے کیلئے لندن پہنچیں گے۔

پاکستان فیشن انڈسٹری کی بات کریں توسال بھرلاہور، کراچی، اسلام آباد سمیت دیگرشہروں اورممالک میں پاکستانی ڈیزائنرز نے اپنی کولیکشن متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کررکھی تھی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس شعبے کوبھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔اس شعبے سے وابستہ بہت سے افرادبھی بے روزگارہوگئے۔

2020ء کے حوالے سے شوبز کے سنجیدہ حلقوںکا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ایک ایسی وباء ہے جس نے شوبز ہی نہیں بلکہ زندگی کے تمام شعبوںکو متاثرکیا۔ بہت بڑا مالی بحران پیدا ہوچکا ہے، جس کا خاتمہ کرنا فوری طورپرممکن نہیں ہے۔ لیکن ہمیں اس برس کے گزرنے اورآنے والے نئے سال کوسامنے رکھتے ہوئے صرف ایک عزم کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی کرنے کے بجائے اب مل کرکام کرینگے۔ ہمیں یکجاہونے کی ضرورت ہے۔

اگران حالات میں بھی ہم اس فیصلے کونہ لے سکے توپھر ہم کبھی کامیاب نہ ہوپائیں گے۔ پاکستان شوبز انڈسٹری توپہلے ہی دنیا کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے لیکن ہم دوسرے ممالک کے ساتھ کھڑے ہوسکتے ہیں۔ ہمیں اب ہوش کے ناخن لینا ہونگے، آپسی اختلافات بھلا کرایک نئے سفرپرآگے بڑھنا ہوگا، اگرہم نے ایسا کرلیا توپھر ہمیں 2021ء میں  آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ ہم سب کوثابت قدمی کامظاہرہ کرتے ہوئے صرف ایک بات ذہن میں رکھنا ہوگی کہ ہمارے بہترکام سے پاکستان کا نام روشن ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔