امريکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید جوہری ہتھیار بنائیں گے، شمالی کوریا

ویب ڈیسک  ہفتہ 9 جنوری 2021
امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے جوہری استعداد میں اضافہ ناگزیر ہے، کم جونگ اُن (فوٹو : اے ایف پی)

امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے جوہری استعداد میں اضافہ ناگزیر ہے، کم جونگ اُن (فوٹو : اے ایف پی)

پیانگ یانگ: شمالی کوريا کے حکمراں کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ امريکا ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے جس کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید جوہری ہتھيار بنائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اُن نے حکمران پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں امریکا کو سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے اپنے ماہرین کو زیادہ سے زیادہ جوہری ہتھیار تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

کم جونگ اُن نے مزید کہا کہ امریکا کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل تیاری کی ضرورت ہے اس لیے ہم جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو مزید فروغ دیں گے اور جوہری اثاثوں میں اضافہ کریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ٹرمپ شمالی کوریا کی سرزمین پر قدم رکھنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے 

شمالی کوریا کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امريکا کے ساتھ تعلقات ميں بہتری صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب امریکا اپنی جارحانہ پاليسی تبديل کرے اور مسائل کو گفتگو کے ذریعے حل کرنے کے لیے راضی ہو۔

امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے حکمراں کے درمیان گزشتہ برسوں میں دو اہم اور تاریخی ملاقاتیں ہوئی ہیں جب کہ ایک معاہدہ بھی طے پایا تھا تاہم اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا تھا اور یہ ملاقاتیں بے نتیجہ ثابت ہوئیں۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کے حکمراں کا یہ بیان امریکا میں نو منتخب حکومت کے آغاز کے موقع پر آیا ہے، نومنتخب صدر جو بائيڈن کم جونگ اُن کو ڈاکو سے تعبير کرتے ہوئے اُن کی ٹرمپ کے ساتھ ملاقاتوں کو تنقيد کا نشانہ بنا چکے ہيں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔