ریلوے زمینوں پر قبضہ کروانے میں سندھ پولیس ملوث ہے، وزیر ریلوے اعظم سواتی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 9 جنوری 2021
ہمارا عزم ہے کہ ریلوے کومنافع بخش ادارہ بنائیں گے،وزیر ریلوے ۔ فوٹو: فائل

ہمارا عزم ہے کہ ریلوے کومنافع بخش ادارہ بنائیں گے،وزیر ریلوے ۔ فوٹو: فائل

 کراچی: وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ سندھ پولیس ریلوے زمینوں پر قبضہ کروانے میں ملوث ہے جب کہ مشکلات حالات کے باوجود ریلوے کی زمین سے قبضہ چھڑایا ہے۔

سٹی اسٹیشن کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم خان سواتی نے کہا کہ بہت سی ملکی اورغیرملکی کمپنیوں سے رابطہ کررہے ہیں، کوشش کررہے ہیں کہ کمپنیاں زمین کو پاکستان کی ترقی کے لیے استعمال کریں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 11 جنوری کو ازبکستان جاؤں گا، بہت سے معاہدوں پر بات ہوگی، ہماری کوشش ہے کہ ریلوے کے اثاثوں کی مددسے ادارے کونقصان سے نکالیں اور ریلوے کے ریونیو میں اضافہ کریں۔

اعظم سواتی نے اپنے حوالے سے کہا کہ میرا اورریلوے کے افسران کا قبلہ درست کرنا عوام کا کام ہے، میرا کوئی بزنس پاکستان میں نہیں امریکا میں ہے، پاکستان میں پیسہ لا رہاہوں، میں نے صرف خانساماں اور ڈرائیور لیا ہوا ہے، دوسرے شہر جانے کے لیے اپنی گاڑیاں اور ڈرائیور استعمال کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں ریلوے کی بات کریں کوئی سیاسی بات نہیں، میڈیا کا کام قوم کو آگے لے کر جانے کا ہے، ہمارااحتساب میڈیا کے سوا کوئی اورنہیں کرسکتا، میڈیا میں چند  پنڈت ہمارے خلاف ہیں، 2 سے ڈھائی ارب کی بجلی چوری ختم کرنے جارہے ہیں، ڈیزل سمیت ہر چیز نگاہ میں ہے کہ کہاں کہاں نقصان ہورہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کچی آبادیوں میں مزدور برے حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں، ریلوے کی زمینوں پر قبضہ ہو رہا ہے، سندھ پولیس ریلوے زمینوں پر قبضہ کروانے میں ملوث ہے جب کہ مشکل حالات کے باوجود ریلوے زمین کا قبضہ چھڑایا، ریلوے کے ریونیو میں اضافہ کیا جائے گا۔

اعظم سواتی نے کہا کہ لوگ مجھے جانتے ہیں اس لیے مختلف باتیں کررہے ہیں، میں نے صرف ایک آدمی کومعطل کیا پھر اسے بحال بھی کیا، آمدن کو دگنا نہ کیا تو ریلوے کا حال بھی پاکستان اسٹیل جیسا ہوگا، ہمارا عزم ہے کہ ریلوے کومنافع بخش ادارہ بنائیں گے، ہماری عزت فریٹ اور ہمارا مسافر ہے، ہماری تمام سہولتیں عوام کے لیے ہیں، اپنے ٹکٹ پریہاں آیا ہوں، ریلوے ریسٹ ہاؤس میں کرایہ دے کررہ رہا ہوں جب کہ ریلوے کی ویب سائٹ کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے ریلوے کی زمین کے استعمال کرنے کے لیے پرائیویٹ پارٹنر شپ کی آفر کرتے ہوئے کہا کہ جلد گورنرہاوس میں منصوبوں کا اعلان کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پانچ ماہ میں ریلوے کو سترہ ارب  کا خسارہ ہوا ہے، ریلوے میں ہر کام کو دیانتداری سے کرونگا، ریلوے اسپتال، اسکول اور کالج نہیں چلاسکتا، نقصان کس طرح سے کم ہوگا اس پر کام جاری ہے۔

وفاقی  وزیر نے کہا کہ فریٹ پر بھر پور توجہ دی جائیگی ٹریک موجود ہے استعمال نہیں کیا جارہا ہے، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں، تمام کام قواعد و ضوبط کے مطابق کریں گے، ہمارے پاس یہی افسر، یہی عملہ اور یہی گاڑیاں ہیں ہم ان کو ہی چلائیںگے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ گزشتہ چار روز سے کراچی میں محکمے کے مختلف ڈپارٹمنٹ کا دورہ کیا ہے، معاملات کا جائزہ لیا ہے اوربعض معاملات پر احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے گلبائی اسٹیشن اور ریلوے پھاٹک کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کے سی آر منصوبے میں جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ کہ ہر چیز کو میں دیکھ رہا ہوں اورہر جگہ پہنچ رہاہوں، کے سی آر ون، ٹو دیکھا ہے، ایک ایک پھاٹک دیکھا ہے، چند ماہ میں فریٹ کو دگنا کردوں گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔