- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
بھارت سلامتی کونسل کی اہم ترین کمیٹیوں کی سربراہی لینے میں ناکام
نیویارک: سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کا مؤقف ہے کہ بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرسکتا تھا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق بھارت کو ایک بار پھر دنیا کے سامنے منہ کی کھانی پڑگئی ہے اور اس کی ناکامی کا تسلسل بھی جاری ہے، اس بار اسے سلامتی کونسل میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور اسے کونسل کی دو اہم ترین کمیٹیوں کی سربراہی نہ مل سکی، کیوں کہ کمیٹی کے رکن ممالک نے بھارت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔
بھارت القائدہ ،داعش پر پابندیوں، افغان امور، ایٹمی عدم پھیلاؤ کی کمیٹیوں کا سربراہ بننا چاہتا تھا، تاہم بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی 1267کی چیئرمین شپ نہ مل سکی، جب کہ وہ سلامتی کونسل کی کمیٹی 1540 کی چیئرمین شپ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہا۔ کمیٹی 1267 کا تعلق القائدہ اور داعش پر پابندیوں کا اختیار رکھتی ہے اور کمیٹی 1540 ایٹمی عدم پھیلاؤ اورافغان امور سے متعلق ہے۔
بھارت نے چیئرمین شپ کے لیے سرتوڑ کوشش کی مگر ناکامی رہی، اور سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک نے بھارت کی حمایت کرنے سے انکار کردیا، جن ممالک نے بھارت کو ووٹ نہیں دیئے ان کا مؤقف ہے کہ بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرسکتا تھا، بلکہ وہ یہ عہدہ حاصل کرکے پاکستان کے خلاف اپنے منفی ایجنڈے کو بڑھانا چاہتا ہے۔
پاکستان نے گزشتہ سال دونوں کمیٹوں کو کالعدم ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار کی حمایت پر 4 بھارتی شہری پر پابندی عائد کرنے کا کہا تھا، جب کہ حال ہی میں پاکستان نے ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار کو بھارتی فنڈنگ کے حوالے سے بھی آگا ہ کیا تھا۔ رکن ممالک نے کہا ہے کہ بھارت ایٹمی عدم پھیلاؤ سے متعلق کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے مناسب ملک نہیں، بھارت افغان امور سے متعلق کمیٹی سربراہ بھی نہ بن سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔