- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
دفتر میں دوسری بار ٹوائلٹ جانے والوں پر جرمانہ
بیجنگ: سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایک چینی کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ اس نے دفتری اوقات میں دوسری بار ٹوائلٹ جانے والے ملازمین پر جرمانے کرنا شروع کردیئے ہیں۔
’’انپو الیکٹرک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘‘ نامی اس چینی کمپنی نے ایک نوٹس کے ذریعے اپنے ملازمین کو آگاہ کیا ہے کہ وہ دفتر میں کام کے دوران صرف ایک بار ہی ٹوائلٹ جاسکتے ہیں؛ اور اگر کوئی ملازم ایک دن میں دوسری بار ٹوائلٹ جائے گا تو اسے 20 یوآن (تقریباً 500 پاکستانی روپے) جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
کمپنی کے کسی نامعلوم ملازم نے یہ نوٹس چینی سوشل میڈیا سائٹس پر شیئر کرا دیا جس کے بعد اس کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے جواب میں ’’انپو‘‘ کمپنی کا کہنا ہے کہ سست اور کاہل ملازمین اکثر اوقات کام سے بچنے کےلیے بار بار ٹوائلٹ میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں اور مزے سے سگریٹ پیتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے کام کا ہرج ہوتا ہے۔ کمپنی نے یہ بھی وضاحت کی کہ جرمانے کی رقم ملازمین کی تنخواہ میں سے نہیں کاٹی جارہی بلکہ سالانہ اور ششماہی بونس میں سے کٹوتی کرکے وصول کی جارہی ہے۔
کمپنی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ملازم اپنے شعبے کے سربراہ کی تحریری اجازت سے دن میں کئی بار ٹوائلٹ جارہا ہے تو اس پر جرمانہ نہیں کیا جاتا۔
یہ مؤقف سامنے آنے کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین نے کمپنی کی حمایت بھی کی ہے اور کہا ہے کہ نکمے اور کام چور ملازمین نے انپو کمپنی کو یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔
تاہم بہت سے لوگوں کو اس رائے سے اتفاق بھی نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر ملازم کو کاہل اور کام چور سمجھنا بالکل بھی درست نہیں کیونکہ مختلف بیماریوں بالخصوص ذیابیطس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے اور ٹوائلٹ جانے کی فوری ضرورت پڑتی ہے۔ یہ پابندی ایسے افراد کے بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔