- ملک و قوم کی ترقی کے لئے سیاسی افہام و تفہیم کی راہ اپنانا ضروری
- امن و امان کی خراب صورتحال، اپوزیشن کی حکومت پر شدید تنقید
- اپوزیشن کی احتجاجی تحریک دم توڑنے لگی، دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے
- خرم منظور نے سعید انور سے ملکی ریکارڈ چھین لیا
- ٹریور چیپل 40 برس بعد بھی انڈر آرم گیند پر معافی مانگنے کو تیار نہیں ہوئے
- بہترین رن آؤٹ پر محمد رضوان کو جونٹی رہوڈز سے تشبیہ دی جانے لگی
- بولرز کو بیٹسمینوں سے بہتر مزاحمت کی توقع
- اسرائیل مردہ باد ریلی کا حقیقی مقصد کیا تھا؟
- کراچی ٹیسٹ؛ جوئے کی ویب سائٹ پر لائیو اسٹریمنگ
- ریٹیلرز کا نوٹیفکیشن کے بغیر دودھ کی قیمت بڑھانے سے انکار
- عوامی مقامات، مارکیٹوں، ہوٹلز میں کورونا احتیاطی تدابیر ’’ختم‘‘
- صوبوں کو گندم خریداری پر ایک پیج پر لانے کیلئے وفاقی حکومت کی کوششیں تیز
- ’’مجھے بھی گن لو‘‘ ٹرینڈ ٹوئٹر پر سرفہرست آگیا
- بلدیہ غربی میں فنڈز کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جانے لگا
- سندھ کابینہ، بارش متاثرین کو موبائل بینکنگ سسٹم سے امدادی گرانٹ دینے کی منظوری
- آن لائن امتحانات کیلیے طلبہ کا نجی یونیورسٹی پردھاوا
- لاہور ہائی کورٹ، انتظامیہ کو کھوکھر پیلس خالی کرنے کا حکم
- پاکستان کسٹمز رواں سال 2کھرب روپے کا ریونیو کا ہدف حاصل کر لے گا
- کورونا کے مزید 74 مریض جاں بحق، مجموعی تعداد 11450 ہوگئی
- روز ویلٹ ہوٹل بند نہیں کیا اسے چلانے کیلیے 150 ملین ڈالر قرض لے چکے، غلام سرور
دفتر میں دوسری بار ٹوائلٹ جانے والوں پر جرمانہ

کمپنی کا کہنا ہے کہ کام چور ملازمین اکثر کام سے بچنے کےلیے بار بار ٹوائلٹ میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں۔ (فوٹو: وکی پیڈیا)
بیجنگ: سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایک چینی کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ اس نے دفتری اوقات میں دوسری بار ٹوائلٹ جانے والے ملازمین پر جرمانے کرنا شروع کردیئے ہیں۔
’’انپو الیکٹرک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘‘ نامی اس چینی کمپنی نے ایک نوٹس کے ذریعے اپنے ملازمین کو آگاہ کیا ہے کہ وہ دفتر میں کام کے دوران صرف ایک بار ہی ٹوائلٹ جاسکتے ہیں؛ اور اگر کوئی ملازم ایک دن میں دوسری بار ٹوائلٹ جائے گا تو اسے 20 یوآن (تقریباً 500 پاکستانی روپے) جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
کمپنی کے کسی نامعلوم ملازم نے یہ نوٹس چینی سوشل میڈیا سائٹس پر شیئر کرا دیا جس کے بعد اس کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے جواب میں ’’انپو‘‘ کمپنی کا کہنا ہے کہ سست اور کاہل ملازمین اکثر اوقات کام سے بچنے کےلیے بار بار ٹوائلٹ میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں اور مزے سے سگریٹ پیتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے کام کا ہرج ہوتا ہے۔ کمپنی نے یہ بھی وضاحت کی کہ جرمانے کی رقم ملازمین کی تنخواہ میں سے نہیں کاٹی جارہی بلکہ سالانہ اور ششماہی بونس میں سے کٹوتی کرکے وصول کی جارہی ہے۔
کمپنی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ملازم اپنے شعبے کے سربراہ کی تحریری اجازت سے دن میں کئی بار ٹوائلٹ جارہا ہے تو اس پر جرمانہ نہیں کیا جاتا۔
یہ مؤقف سامنے آنے کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین نے کمپنی کی حمایت بھی کی ہے اور کہا ہے کہ نکمے اور کام چور ملازمین نے انپو کمپنی کو یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔
تاہم بہت سے لوگوں کو اس رائے سے اتفاق بھی نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر ملازم کو کاہل اور کام چور سمجھنا بالکل بھی درست نہیں کیونکہ مختلف بیماریوں بالخصوص ذیابیطس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے اور ٹوائلٹ جانے کی فوری ضرورت پڑتی ہے۔ یہ پابندی ایسے افراد کے بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔