گیس کی قلت؛ کراچی کے ساتوں صنعتی علاقوں کی نمائندہ تنظیموں کا احتجاج کا اعلان

اسٹاف رپورٹر  پير 11 جنوری 2021
کراچی انڈسٹریل فورم کے تحت سوئی گیس کے دفتر کے باہر ایک بار پہلے بھی کیے گئے احتجاج کا منظر (فوٹو  : فائل)

کراچی انڈسٹریل فورم کے تحت سوئی گیس کے دفتر کے باہر ایک بار پہلے بھی کیے گئے احتجاج کا منظر (فوٹو : فائل)

 کراچی: گیس کی قلت کے خلاف کراچی کے ساتوں صںعتی زونز کے صنعت کاروں نے سوئی گیس کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ اگر حکومت بروقت ایل این جی درآمد کرلیتی تو گیس کا شارٹ فال نہیں ہوتا۔

اس بات کا اعلان کراچی کے ساتوں انڈسٹریل زونز کے نمائندوں نے کراچی انڈسٹریل فورم کے تحت پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ صنعت کاروں نے کہا کہ سال میں تین ماہ کےلیے نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی کا معاہدہ نہیں ہے لیکن گیس کی قیمت بڑھاتے وقت ہمیں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ گیس مسلسل ملتی رہے گی۔

نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر فیصل معز نے کہا کہ کراچی کے تمام صنعت کار  احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں اور رواں ہفتے کسی بھی دن ایس ایس جی سی کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کردیا جائے گا۔

بن قاسم انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سابق صدر نوید شکور نے کہا کہ اگر ہم نے مشیر پیٹرولیم کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تو مسئلہ کم ہونے کے بجائے اگلے سال تک حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر گیس پریشر بہتر کرنے اور نجی بجلی گھروں کو گیس کی فوری بحال کا اعلان کرے اگر مطالبات نہ مانے گئے تو سوئی سدرن گیس کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔

کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر سلیم الزمان نے کہا کہ برآمدی شعبے نے اکتوبر سے فروری تک گیس ٹیرف میں کمی کی درخواست کی مگر ایسا نہیں ہوا، برآمدی صنعتوں کو 930 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر گیس مل رہی ہے، اب نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کے کپٹیو پاور کو گیس بند کردی گئی جس سے فارما، فوڈ سپلائی، ایکسپورٹرز کے خام مال کی انڈسٹریز سمیت دیگر صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں اورایسی صورتحال سے ایکسپورٹ متاثر ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی کمی تھی تو متبادل گیس منگوائی جاتی مگر ایسا نہیں کیا گیا، کورونا وائرس سے متاثرہ انڈسٹریز نے قرضے لے کر کام جاری رکھا ہوا ہے لیکن اب مزید قرضے لے کر انڈسٹریز نہیں چلاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزات توانائی نے وعدہ کیا تھا کہ کراچی کی صنعتوں کو 200 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی فراہم کی جائے گی، بدقسمتی سے اپنا وعدہ بھلا کر گیس کی 80 فیصد سپلائی گھٹا کر اسے 40 ایم ایم سی ایف ڈی کردیا گیا ہے، موجود گیس بحران میں صنعتون کو دہرا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔