- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
گیس کی قلت؛ کراچی کے ساتوں صنعتی علاقوں کی نمائندہ تنظیموں کا احتجاج کا اعلان
کراچی: گیس کی قلت کے خلاف کراچی کے ساتوں صںعتی زونز کے صنعت کاروں نے سوئی گیس کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ اگر حکومت بروقت ایل این جی درآمد کرلیتی تو گیس کا شارٹ فال نہیں ہوتا۔
اس بات کا اعلان کراچی کے ساتوں انڈسٹریل زونز کے نمائندوں نے کراچی انڈسٹریل فورم کے تحت پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ صنعت کاروں نے کہا کہ سال میں تین ماہ کےلیے نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی کا معاہدہ نہیں ہے لیکن گیس کی قیمت بڑھاتے وقت ہمیں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ گیس مسلسل ملتی رہے گی۔
نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر فیصل معز نے کہا کہ کراچی کے تمام صنعت کار احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں اور رواں ہفتے کسی بھی دن ایس ایس جی سی کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کردیا جائے گا۔
بن قاسم انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سابق صدر نوید شکور نے کہا کہ اگر ہم نے مشیر پیٹرولیم کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تو مسئلہ کم ہونے کے بجائے اگلے سال تک حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر گیس پریشر بہتر کرنے اور نجی بجلی گھروں کو گیس کی فوری بحال کا اعلان کرے اگر مطالبات نہ مانے گئے تو سوئی سدرن گیس کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔
کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر سلیم الزمان نے کہا کہ برآمدی شعبے نے اکتوبر سے فروری تک گیس ٹیرف میں کمی کی درخواست کی مگر ایسا نہیں ہوا، برآمدی صنعتوں کو 930 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر گیس مل رہی ہے، اب نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کے کپٹیو پاور کو گیس بند کردی گئی جس سے فارما، فوڈ سپلائی، ایکسپورٹرز کے خام مال کی انڈسٹریز سمیت دیگر صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں اورایسی صورتحال سے ایکسپورٹ متاثر ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیس کی کمی تھی تو متبادل گیس منگوائی جاتی مگر ایسا نہیں کیا گیا، کورونا وائرس سے متاثرہ انڈسٹریز نے قرضے لے کر کام جاری رکھا ہوا ہے لیکن اب مزید قرضے لے کر انڈسٹریز نہیں چلاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزات توانائی نے وعدہ کیا تھا کہ کراچی کی صنعتوں کو 200 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی فراہم کی جائے گی، بدقسمتی سے اپنا وعدہ بھلا کر گیس کی 80 فیصد سپلائی گھٹا کر اسے 40 ایم ایم سی ایف ڈی کردیا گیا ہے، موجود گیس بحران میں صنعتون کو دہرا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔