وفاقی حکومت کا شہریوں کے لیے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر متعارف کرانے کا فیصلہ

عامر خان  پير 11 جنوری 2021
نمبر چار ہندسوں پر مشتمل ہوگا، ملک بھر کے اداروں، سیکیورٹی افسران کے نمبرز مرکزی کنٹرول کے پاس موجود ہوں گے (فوٹو : انٹرنیٹ)

نمبر چار ہندسوں پر مشتمل ہوگا، ملک بھر کے اداروں، سیکیورٹی افسران کے نمبرز مرکزی کنٹرول کے پاس موجود ہوں گے (فوٹو : انٹرنیٹ)

 کراچی: وفاقی حکومت نے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں شہریوں کی فوری مدد کے لیے نیا ہیلپ لائن نمبر متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ ہیلپ لائن نمبر 4 ہندسوں پر مشتمل ہوگا، اس نمبر کا مرکزی کنٹرول روم سے رابطہ ہوگا جسے ملانے کی صورت میں متاثرہ شہری کو متعلقہ ادارے کی جانب سے فوری مدد حاصل ہوجائے گی۔ اس ہیلپ لائن نمبر کا رابطہ تمام وفاقی، صوبائی اداروں، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں، اسپتالوں، ریسکو اور ریلیف اداروں اور دیگر ہنگامی صورتحال میں فراہم کرنے والے محکموں سے ہوگا۔

اطلاعات کے مطابق مذکورہ ہیلپ لائن کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی قائم کرے گی، یہ مکمل طور پر ملکی سطح پر آئی ٹی اور ٹیلی کام ماہرین تیار کریں گے۔ اس ہیلپ لائن کی مرکزی ڈیسک اسلام آباد میں ہوگی جبکہ ہر ضلع میں اس کی ڈیسک قائم کی جائے گی۔

وفاقی حکومت کے ایک اہم عہدے دار نے ایکسپریس ٹریبون کو اس حوالے سے بتایا ہے۔ عہدے دار کے مطابق ہیلپ لائن کو دیگر اداروں سے رابطے کو فعال اور مدد کی اپیل کو ممکن بنانے کے لیے خود کار نظام قائم کیا جائے گا۔ وفاقی ہیلپ لائن کی نگرانی کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم ہوگی جس میں وفاق، صوبائی اور دیگر اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ وزارت آئی ٹی نے مذکورہ ہیلپ لائن کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔ امکان ہے کہ آئندہ 4 ماہ میں ملک کے بڑے شہروں میں تجرباتی بنیاد پر ہیلپ لائن نمبر متعارف کرادی جائے گی اور کامیابی کی صورت میں اس کا دائرہ کار بتدریج ملک بھر میں بڑھا دیا جائے گا۔

ہیلپ لائن کا دائرہ کار مرحلہ وار پورے ملک میں پھیلائیں گے، وزیر آئی ٹی

اس حوالے سے رابطہ کرنے وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ ہیلپ لائن نمبر کا دائرہ کار مرحلہ وار ملک بھر میں پھیلا جائے گا، اگر کوئی شخص ہنگامی صورتحال میں کسی بھی علاقہ، گھر،عوامی مقام، سڑک، ریل گاڑی، ہائی وے یا متعلقہ جگہ سے ملائے گا، اس شخص سے متعلقہ معلومات حاصل کرنے کے بعد فوری طور پر اسے مدد حاصل ہوجائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ہیلپ لائن آگ لگنے، مریض کو اسپتال پہنچانے، سیکیورٹی کے امور، جرائم کو روکنے، ریسکو اور ریلیف اور دیگر امور میں مدد گار ہوگی، اس ہیلپ لائن کو ملانے کی صورت میں مرکزی کنٹرول روم متعلقہ ضلع کی ڈیسک سے رابطے میں آجائے گا جہاں سے مدد حاصل کرنے والے ادارے سے فوری رابطہ کرکے ہنگامی صورتحال میں مدد فراہم کی جائے گی۔

وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا تھا کہ ہیلپ لائن کو پہلے مرحلے اسلام آباد، پھر کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں متعارف کرایا جائے گا، اس تجرباتی مرحلے کے بعد مرحلہ وار اس کا دائرہ کار دیگر شہروں تک وسیع کردیا جائےگا، ہماری کوشش ہوگی آئندہ ایک سے دو سال کے دوران اس ہیلپ لائن کو ملک بھر قائم کردیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ہیلپ لائن کی مرکزی ڈیسک کے پاس تمام متعلقہ اداروں کے افسران اور اہل کاروں کے نمبرز موجود ہوں گے، اس ہیلپ لائن کا تمام نظام کمپیوٹرائز ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔