- چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی بڑا اپ سیٹ ہونے کا امکان
- وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ
- بلوچستان کے سینیٹ انتخابی معرکے میں حکمران اتحاد کام یاب
- کے پی کے میں تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کا میدان مار لیا
- سندھ سے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے زائد نشست حاصل کرلی
- جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا گیا
- یہ کتا 60 ارب روپے کے اثاثوں کا مالک ہے
- مشروم کے صحت پر مزید مثبت اثرات دریافت
- پھلوں کی تازگی اب لیزر پلازمہ سے معلوم کیجئے
- عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں
- سینیٹ الیکشن میں حکومتی ووٹ اِدھراُدھر ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں
- گیلانی کی کامیابی، وزیراعظم اپنے ارکان کا اعتماد کھو چکے، فضل الرحمان
- 12ویں منزل سے گرنے والی بچی کو ’سپر ہیرو‘ نے بچالیا، ویڈیو وائرل
- گلیڈی ایٹرز کی ایونٹ میں پہلی جیت؛ سلطانز کو 22 رنز سے ہرادیا
- سینیٹ الیکشن کے پی؛ 13 ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپرز ضائع کردیئے
- شہباز شریف کے خلاف نیب انکوائری شروع اور اسحق ڈار کے خلاف بند کرنے کی منظوری
- کورونا میں مبتلا کوئٹہ گلیڈیئٹر کے ٹام بینٹن کا شائقین کرکٹ کے نام پیغام
- سینیٹ انتخاب؛ وزیراعظم کا خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ارکان کی سست روی کا نوٹس
- ملک میں سونے کی قیمت میں غیرمعمولی کمی
- سندھ سینیٹ انتخابات ؛ معمر اور علیل ارکان اسمبلی کو خصوصی رعایت
صدرٹرمپ کی برطرفی کے لیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش

امریکی صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کرنے کے لیے قرار داد جمع کروادی گئی(فوٹو، فائل)
واشنگٹن: امریکا کے ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کرنے کے لیے قرارداد پیش کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس نمائندوں نے قرار داد پیش کردی ہے جس میں اجلاس کی صدارت کرنے والے نائب صدر مائیک پینس سے استدعا کی گئی ہے کہ امریکی آئین کے آرٹیکل 25 کے مطابق حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کردیا جائے۔
ڈیموکریٹس نمائندگان کے ایک اور گروپ نے مائیک پینس کی جانب سے صدر کو برطرف کرنے کا اختیار استعمال کرنے سے انکار کی صورت میں صدر کے مؤاخذے کی تحریک بھی جمع کروادی ہے۔ مؤاخذے کی تحریک میں ٹرمپ پر اشتعال انگیزی اور فسادات پر اکسانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ فوری عہدہ چھوڑیں ورنہ تیز رفتار مواخذے کیلیے تیار رہیں، نینسی پلوسی
واضح رہے کہ کیپٹل ہل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد ڈیموکریٹ نمائندگان کی جانب سے 20 جنوری کو مدت پوری ہونے سے قبل ہی صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا اور اس کے لیے باقاعدہ کارروائی کے آغاز کا عندیہ بھی دیا گیا تھا۔
ڈیموکریٹ نمائندگان کی جانب سے ٹرمپ کی برطرفی کے لیے تحریک جمع کروانے کے بعد مغربی ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ریپلکن نمائندے نے قرارداد پر اعتراض اٹھا دیا جس کے باعث اجلاس کو کل تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کی تحریک پر بدھ کو رائے شماری متوقع ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ٹرمپ کی اپنی جماعت کے نمائندگان نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ 20 جنوری کو اپنے عہدے کی مدت پوری کررہے ہیں تاہم کیپٹل ہل میں حامیوں کی جانب سے حملے اور صدر ٹرمپ کے ان حملہ آورروں سے اظہار یکجہتی کے بعد ڈیموکریٹس اور بعض ریپبلکن قانون ساز اور سینیٹرز کی جانب سے بھی انہیں قبل از وقت عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
ڈیموکریٹس نے نائب صدر مائیک پینس سے آرٹیکل 25 کے تحت اختیارات کے استعمال کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے مطابق نائب صدر کابینہ کا اجلاس طلب کرکے صدر کی اہلیت پر رائے طلب کرسکتا ہے، اگر کابینہ کی اکثریت منصبی ذمے داریوں کے لیے صدر کی ذہنی و جسمانی حالت کو ناموزوں قرار دے دیتی ہے تو نائب صدر انہیں عہدے سے برطرف کرسکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: میلانیا اپنے شوہر صدر ٹرمپ کی مخالفت میں ایک بار پھر سامنے آگئیں
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے قریبی حلقوں میں آئندہ امریکی صدارتی انتخاب لڑنے کا ارادہ ظاہر کرچکے ہیں اس لیے ڈیموکریٹ پارٹی کے قانون سازوں کی جانب سے ان کے مؤاخذے اور دماغی طور پر صدارتی امور نمٹانے کے لیے نا اہل قرار دینے کے لیے شروع کی گئی کوششیں دراصل انہیں آئندہ انتخاب سے روکنے کی پیش بندی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔