اسامہ پر ٹارگٹ فائرنگ کی گئی، ایس پی اور ڈی ایس پی کیخلاف بھی کارروائی کی سفارش

عقیل افضل  منگل 12 جنوری 2021
اے ٹی ایس اہلکاروں کی بورڈ کی منظوری کے بغیر ٹرانسفر ،پوسٹنگ نہ کی جائے ، جوڈیشل انکوائری آفیسر کی رپورٹ
. فوٹو : فائل

اے ٹی ایس اہلکاروں کی بورڈ کی منظوری کے بغیر ٹرانسفر ،پوسٹنگ نہ کی جائے ، جوڈیشل انکوائری آفیسر کی رپورٹ . فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  اسامہ ستی قتل کیس میں جوڈیشل انکوائری آفیسر نے اسامہ ستی قتل کیس کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت چلانے کی سفارش کردی۔

اسامہ ستی قتل کیس میں جوڈیشل انکوائری آفیسر کی جانب سے متعلقہ ایس پی، ڈی ایس پی کیخلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، اسامہ قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی جس میں کہا گیاہے کہ غیر مسلح شہری پر ٹارگٹ فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اس کی موت ہوئی پولیس کی فائرنگ سے پر امن شہریوں میں خوف و حراس پھیلااس لیے اسامہ ستی کے قتل کا معاملہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت چلایا جائے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کا مانیٹرنگ نظام بہت کمزور ہے صورتحال کو کنٹرول کرنا سینئرافسران کی ذمے داری تھی اس لیے متعقلہ ایس پی، ڈی ایس پی کے خلاف صورتحال کنٹرول نہ کرنے پر کارروائی ہونی چاہیے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اے ٹی ایس پولیس افسران کی پوسٹنگ ، ٹرانسفر کیلیے اعلی افسران پر مشتمل بورڈ بنایاجائے، اے ٹی ایس اہلکاروں کی بورڈ کی منظوری کے بغیر پوسٹنگ، ٹرانسفر نہ کی جائے اوربورڈ اے ٹی ایس پولیس اہکاروں کی وقتا فوقتافیلڈ میں رہنے سے متعلق جانچ کرے،رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معاملہ پر وزارت داخلہ کو8  جنوری کوہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا بھی خط لکھا جا چکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔