- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
لاہور میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کے قتل کی وجہ سامنے آگئی
لاہور: ساندہ کے علاقے میں آن لائن ٹيکسی ڈرائيور محمد علی کا قاتل پکڑا گيا۔
پوليس ذرائع کے مطابق ملزم طاہر کو اس کے دوست محسن کی نشاندہی پر گرفتار کيا گيا اور اس نے 26 سالہ محمد علی کے قتل کا اعتراف جرم کرليا ہے۔
ملزم نے ابتدائی بيان میں کہا کہ لڑکی سے ملنے کے ليے رائيڈ بک کرائی تھی، اس دوران دير ہوئی تو ڈرائيور نے گاڑی سے اترنے کا کہا ، اسی بات پر میں نے محمد علی کو گولی ماردی۔
دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے بيان پر شکوک و شبہات ہيں اور اس سے مزيد تفتيش کی جا رہی ہے جس کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کا قاتل آخری رائیڈ لینے والا نکلا
واضح رہے کہ 5 جنوری کو لاہور کے علاقے شالیمار سے رات 8 بجے 26 سالہ محمد علی نے رائیڈ بک کی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگیا، اور کئی گھنٹوں بعد ساندہ کے علاقے سے اس کی لاش ملی تھی۔ ابتدا میں ڈکیتی کا شبہ ظاہر کیا گیا تاہم پھر محمد علی کی گاڑی ، موبائل اور رقم جائے وقوعہ سے قریب ہی برآمد ہوگئی جس کے بعد واقعے نے دوسرا رنگ اختیار کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔