- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
بیوی کی ہاں میں ہاں ملانے والے شوہر اندرونی طور پر انتہائی دکھی ہوتے ہیں، تحقیق
لندن: کہا جاتا ہے کہ بیویوں کی ہاں میں ہاں ملانے والے شوہروں کی ازدواجی زندگی کافی پرسکون ہوتی ہے لیکن جدید تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ایسا کرنے والے مرد حضرات گھریلو زندگی کو بہتر بنالیتے ہیں لیکن اندرونی طور پر انتہائی دکھی اور افسردہ ہوتے ہیں۔
برطانوی تحقیقی جریدے “برٹش میڈیکل جرنل” میں نیوزی لینڈ کی آکلینڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین کی تحقیق شائع کی گئی ہے جس کے مطابق ماہرین نے بیوی کی رائے سے متفق نہ ہونے کے باوجود شادی شدہ مردوں کو ان کی ہر رائے اور مطالبے سے اتفاق کرنے کو کہا، ماہرین نے اندازہ لگایا کہ صرف 12 روز میں مردوں کے معیار زندگی میں خوشی کا گراف 70 فیصد تک گر گیا، دوسری جانب بیویوں کی خوشی کے گراف میں صرف اعشاریہ 5 کا ہی اضافہ ہوا۔ تحقیق میں شریک شوہروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام مطالبات پورے کئے لیکن اس پر بیویوں نے مطمئن ہونے کے بجائے ان پر تنقید میں اضافہ کردیا۔
تحقیق میں حصہ لینے والے ماہرین نے اپنی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خوش ہونے کے مقابلے میں صحیح ہونا زیادہ بہتر ہے، ازدواجی زندگی میں کسی ایک فریق کی ضرورت سے زیادہ خود مختاری منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے، کسی ایک فریق کا ہر بات پر اتفاق کرنا اسے افسردہ بنا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔