بیوی کی ہاں میں ہاں ملانے والے شوہر اندرونی طور پر انتہائی دکھی ہوتے ہیں، تحقیق

ویب ڈیسک  منگل 31 دسمبر 2013
بیویوں کے ہر قسم کے مطالبات پورے کئے لیکن انہوں نے مطمئن ہونے کے بجائے ان پر تنقید میں اضافہ کردیا، شوہروں کا شکوہ. فوٹو: فائل

بیویوں کے ہر قسم کے مطالبات پورے کئے لیکن انہوں نے مطمئن ہونے کے بجائے ان پر تنقید میں اضافہ کردیا، شوہروں کا شکوہ. فوٹو: فائل

لندن: کہا جاتا ہے کہ بیویوں کی ہاں میں ہاں ملانے والے شوہروں کی ازدواجی زندگی کافی پرسکون ہوتی ہے لیکن جدید تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ایسا کرنے والے مرد حضرات گھریلو زندگی کو بہتر بنالیتے ہیں لیکن اندرونی طور پر انتہائی دکھی اور افسردہ ہوتے ہیں۔

برطانوی تحقیقی جریدے “برٹش میڈیکل جرنل” میں نیوزی لینڈ کی آکلینڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین کی تحقیق شائع کی گئی ہے جس کے مطابق ماہرین نے بیوی کی رائے سے متفق نہ ہونے کے باوجود شادی شدہ مردوں کو ان کی ہر رائے اور مطالبے سے اتفاق کرنے کو کہا، ماہرین نے اندازہ لگایا کہ  صرف 12 روز میں مردوں کے معیار زندگی میں خوشی کا گراف 70 فیصد تک گر گیا، دوسری جانب  بیویوں کی خوشی کے گراف  میں صرف اعشاریہ 5 کا ہی اضافہ ہوا۔ تحقیق میں شریک شوہروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام مطالبات پورے کئے لیکن اس پر بیویوں نے مطمئن ہونے کے بجائے ان پر تنقید میں اضافہ کردیا۔

تحقیق میں حصہ لینے والے ماہرین نے اپنی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خوش ہونے کے مقابلے میں صحیح ہونا زیادہ بہتر ہے، ازدواجی زندگی میں کسی ایک فریق کی ضرورت سے زیادہ خود مختاری منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے، کسی ایک فریق کا ہر بات پر اتفاق کرنا اسے افسردہ بنا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔