عوام کہہ رہے ہیں پرانے چوروں کو واپس لاؤ تاکہ روٹی تو ملے، مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک  بدھ 13 جنوری 2021
اب ملک میں اداروں کی بالادستی کو تسلیم نہیں کریں گے بلکہ عوام کی بالادستی ہوگی، سربراہ جے یو آئی (ف) . فوٹو : فائل

اب ملک میں اداروں کی بالادستی کو تسلیم نہیں کریں گے بلکہ عوام کی بالادستی ہوگی، سربراہ جے یو آئی (ف) . فوٹو : فائل

لورالائی: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اب ہم اس ملک میں اداروں کی بالادستی کو تسلیم نہیں کریں گے اور یہاں عوام کی بالادستی ہوگی۔

لورالائی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھاندلی کی حکومت کو مسترد کرتے ہیں، ہماری جنگ پارلیمنٹ کی خودمختاری اور قانون کی عملداری کیلئے اور پاکستان میں جمہوری فضاؤں کی بحالی کیلئے ہے، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اور قوم ایک پلیٹ فارم پر ہے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں عمران خان کو تو جانا ہی جانا ہے، یہ جعلی حکومت، جعلی وزیراعظم ہے اسے تو عقل ہی نہیں ہے، اسکاکوئی نظریہ نہیں،کبھی کہتاہے ریاست مدینہ ہوناچاہیے،کبھی کہتا ہے چینی نظام ہونا چاہیے، کبھی کہتا ہے ایرانی نظام کی ضرورت ہے،کبھی کہتا ہے امریکی نظام ہونا چاہیے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ آج ہم آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، ہم نے پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دینا، ملک میں جمہوری فضا نہیں ہے اور ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، پاکستان کے مالک عوام ہیں یا کچھ طاقتور ادارے ہیں، اب ہم اس ملک میں اداروں کی بالادستی کو تسلیم نہیں کریں گے، یہاں اب عوام کی بالادستی ہوگی۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ لوگ حکومت سے بیزار ہوچکے ہیں، یہ دوسروں پر الزام لگارہے ہیں کہ یہ چور ہیں اور وہ چور ہیں، آج ایسی حکومت آئی ہے کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ پرانے چوروں کو واپس لاؤ، تاکہ روٹی تو ملے، اس حکومت نے ملکی معیشت کا کباڑا کردیا، غریب بازار میں اشیائے خورو نوش خریدنے کے قابل نہیں رہا، اس کی قوت خرید جواب دے چکی، مائیں بازار میں اپنے بچے بیچ رہی ہیں، والدین بچوں کو نہر میں پھینک رہے ہیں کیونکہ انہیں پالنے کے پیسے نہیں، اس لیے ملک بنایا تھا کہ اس قسم کے لوگ ہم پر مسلط ہوں گے اور ملک کے ذمہ دار ادارے ان کی پشت پر ہوں گے اور ان کے لیے دھاندلی کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔