تہران میں القاعدہ کی پناہ گاہ سے متعلق امریکی بیان خطرناک جھوٹ ہے، ایران

ویب ڈیسک  بدھ 13 جنوری 2021
نائن الیون کے حملہ آور ایران سے نہیں مائیک پومپیو کے پسندیدہ ملک سے آئے تھے، (جواد ظریف) فوٹو : فائل

نائن الیون کے حملہ آور ایران سے نہیں مائیک پومپیو کے پسندیدہ ملک سے آئے تھے، (جواد ظریف) فوٹو : فائل

تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد طریف نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم القاعدہ اور داعش کا نشانہ رہے ہیں اور ہم نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرن کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ہم نے القاعدہ جیسی دہشت گرد جماعتوں کے خلاف جنگ کی ہے اور ہم ان کے تشدد کا شکار بھی رہے ہیں اس لیے ایران کو القاعدہ کا گڑھ کہنا مائیک پومپیو کا ایک “خطرناک جھوٹ” ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹویٹ میں جواد ظریف نے لکھا کہ ایران سے متعلق فرضی کہانیاں بنانے اور القاعدہ سے تعلق جوڑنے جیسے سفید جھوٹ سے مائیک پومپیو اپنی وزارت کے گنے چنے دنوں کا افسوناک خاتمہ کر رہے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : ایران کی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی، یورینیئم افزودگی خطرناک حد تک بحال 

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بے پر کی کہانیوں سے کسی کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا، نائن الیون کے تمام حملہ آور ایران سے نہیں بلکہ مائیک پومپیو کی پسندیدہ جگہ سے آئے تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ایران القاعدہ کی نئی پناہ گاہ اور مرکز بن چکا ہے، امریکی سیکریٹری خارجہ 

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے الزام عائد کیا تھا  کہ ایران دہشت گرد تنظیم القاعدہ کا نیا گڑھ ہے اور حال ہی میں القاعدہ نے ایران میں ایک نیا ہوم بیس قائم کیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے امریکا کے پاس آپشنز ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔