غیر سرکاری تنظیموں کا ایف بی آر پر ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ میں تاخیر کا الزام

اسٹاف رپورٹر  بدھ 13 جنوری 2021
ہیلتھ لیوی بل کو 2019 میں وفاقی کا بینہ نے منظور کیا تھا فوٹو: فائل

ہیلتھ لیوی بل کو 2019 میں وفاقی کا بینہ نے منظور کیا تھا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: غیرسرکاری تنظیموں نے ایف بی آر ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ میں تاخیر کا ذمہ دارقرار دیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران غیر سرکاری تنظیموں ہیومن ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن(ایچ ڈی ایف)، اسپارک، پناہ اور ٹوبیکو فری کڈز کے نمائندوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ منظور شدہ ہیلتھ لیوی بل کے بارے میں دوبارہ غور کریں، 2019 میں کابینہ نے اس کو پاس کیا تھا لیکن اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔

ایچ ڈی ایف کے پراجیکٹ لیڈ سید انیس بلال نے کہا کہ ایف بی آر ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ میں تاخیر کا ذمہ دار ہے۔ فی الحال پاکستان میں معاشی صورتحال غیر مستحکم ہے اور حکومت کو محصول کی ضرورت ہے جس کو یونیورسل ہیلتھ کوریج کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ میں عدم تعمیل پر حکومت کو پچھلے مالی سال 55ارب روپے کی آمدن کا نقصان ہوا تھا، اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو وبائی امراض کے استعمال کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے اور ہمارے لوگوں کے لیے بہتر صحت کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔

پناہ کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ لیوی بل کی موجودہ حیثیت کے بارے میں اس پر نوٹس لیا جا رہا ہے،یہ بل ایف بی آر کی وجہ سے وزارت صحت اور وزارت خزانہ کے مابین چکر لگاتا رہا ہے ، ایف بی آر نے تحریری طور پر کہا کہ اس کو ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ میں کوئی مسئلہ نہیں ہے،وفاقی وزارت خزانہ نے وفاقی محتسب کو ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی تحریری یقین دہانی کرادی ہے۔ یلتھ لیوی بل سے متعلق وفاقی محتسب کے سینیئر مشیر صحت کی موجودگی میں پناہ کی جانب سے دائر درخواست پر وفاقی محتسب میں سماعت ہوئی، زارت خزانہ کے ایک افسر نے وفاقی محتسب کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ عوامی صحت حکومت کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے لہذاٰ یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اس بل کو نافذ کرنے کے لیے جلد از جلد ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

ٹوبیکو فری کڈز کے نمائندے ملک عمران نے کہا کہ غیر ضروری مصنوعات جیسے شکر والے ڈرنکس اور تمباکو کی وجہ سے ہونے والے صحت کے بوجھ کو کم کر نے کے لیے صحت کا پیمانہ صرف ایک اقدام تھا ،محصولات کا یہ نیا سلسلہ حکومت کو اس کی صحت پروگرام کے اقدامات کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوگا۔

ان غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت ایف بی آر کے بغیر دلیل کے ہیلتھ لیوی بل کے نفاذ میں تاخیر کا فوری نوٹس لے گی اور پاکستان میں لاکھوں افراد کی صحت کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کر ے گی،اس کے ساتھ ہی یہ جانچنے کے لیے وفاقی کابینہ تمباکو پر متعلق عائد ٹیکس کے لگانے کے فیصلے پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا جا سکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔