- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
سوتی دھاگے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
کراچی: کپاس کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی ریکارڈ برآمدی آرڈرز موصول ہونےکے باعث گزشتہ چند روز میں سوتی دھاگے کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جبکہ فی من روئی کی قیمت بھی 11سال کی بلند سطح پر آگئی ہے۔
ملک میں معیاری روئی کی محدود دست یابی کے باعث ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے روئی کی درآمدی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں اور کئی دہائیوں بعد پاکستان میں نئی ٹیکسٹائل ملوں اور پاور لومز کا قیام اورانکی توسیع کی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ امریکا اور بیشتر یورپی ممالک کو پاکستان سے کاٹن مصنوعات کی ریکارڈ برآمدات سے پاکستان میں گزشتہ چند روز کے دوران سوتی دھاگوں کی قیمت میں مزید10 فیصد کااضافہ ہوگیاہے جس سے کاٹن یارن کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔دوسری جانب فی من معمول کی روئی کی قیمت 11ہزار روپے اور آلائشوں سے پاک معیاری روئی کی قیمت 11500روپےکی سطح تک پہنچ گئیں۔
برآمدکنندہ صنعتوں کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث روئی اور سوتی دھاگے کی قیمتوں میں مزید اضافے کے بھی خدشات ہیں۔ برآمد کنندگان کے پاس ریکارڈ برآمدی آرڈرز کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر کی امریکا سے روئی کے نئے درآمدی معاہدوں میں بھی اضافہ ہوگیاہے۔
امریکی کاٹن ایکسپورٹ رپورٹ کے مطابق 69500 روئی گانٹھوں کے ساتھ پاکستان گزشتہ ہفتے امریکی کاٹن کا سب سے بڑا خریدار ملک رہاہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 6ماہ میں پاکستان نے برطانیہ کو ایک ارب ڈالر کی برآمدات کی ہیں جس میں زیادہ تر کاٹن پراڈکٹس شامل ہیں اور برطانیہ کے لیے برآمدات کا یہ حجم ملکی تاریخ میں یہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تقریباً30سال بعد پاکستان میں نئی ٹیکسٹائل ملز اور پاور لومز کے قیام کے ساتھ ساتھ موجودہ ٹیکسٹائل ملز میں بڑے پیمانے پر توسیع بھی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ برآمدی آرڈرز کے مقابلے میں پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کی پیداواری صلاحیت کم ہونے اور ہڑتالوں کے باعث برآمدی سامان لے کر جانے والے کنٹینرزکے بر وقت کراچی نہ پہنچنے کے باعث پاکستان سے برآمدی ٹیکسٹائل پراڈکٹس کی بر وقت تکمیل نہیں ہو رہی جس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔