ڈپٹی کمشنرز سرکاری ریونیو کی حفاظت کرنے میں ناکام

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 14 جنوری 2021
راشد منہاس روڈ پرشاپنگ سینٹر کی ایڈورٹائزمنٹ فیس کے نام پر لاکھوں روپے مبینہ طور پرہڑپ کیے جانے کا انکشاف۔ فوٹو: فائل

راشد منہاس روڈ پرشاپنگ سینٹر کی ایڈورٹائزمنٹ فیس کے نام پر لاکھوں روپے مبینہ طور پرہڑپ کیے جانے کا انکشاف۔ فوٹو: فائل

 کراچی: ڈپٹی کمشنرز سرکاری ریونیو کی حفاظت کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں جب کہ بلدیہ وسطی میں ایڈورٹائزمنٹ ٹیکس کی مد میں حکومتی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان کرادیا گیا۔

بلدیہ وسطی محکمہ ایڈورٹائزمنٹ میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد حارث اور حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ محمد اکمل نے حیران کن طور پر ایڈور ٹائزمنٹ فیس میں کمی کر کے حکومتی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچادیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ راشد منہاس روڈ یوبی ایل اسپورٹس کمپلیکس کے بالمقابل شاپنگ سینٹر سے گزشتہ مالی سال 2019-20 میں ایڈورٹائزمنٹ کی مد میں محکمہ ایڈورٹائزمنٹ کے افسران نے23لاکھ25ہزار سے زائد مالیت کا چالان جاری کرکے مذکورہ فیس وصول کی تھی، رواں مالی سال میں محکمہ ایڈورٹائزمنٹ میں تعینات افسران نے مذکورہ ٹیکس میں اضافہ کرنے کے بجائے حیران کن طور پر کمی کرکے حکومتی خزانے کو کئی لاکھ روپے کا چونا لگادیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال2020-21کیلیے مذکورہ شاپنگ سینٹر کو صرف8لاکھ67ہزار کا چالان جاری کیا گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ایڈورٹائزمنٹ میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد حارث اور حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ محمد اکمل نے ڈپٹی کمشنر وایڈ منسٹریٹر وسطی محمد بخش راجا دھاریجوکی ٹیکس وصول کے نظام میں انقلابی تبدیلی کے بلند وبانگ دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں مذکورہ ایڈورٹائزمنٹ ٹیکس میں اضافہ کیا جانا چاہیے تھا تاہم افسران نے مبینہ ذاتی فوائد کیلیے اس میں کمی کرکے ڈپٹی کمشنروسطی کی نیک نامی کو خطرے میں ڈال دیا ہے،ڈی ایم سی سینٹرل کے سینئر افسران نے مذکورہ بدعنوانی پر اعلیٰ تحقیقاتی اداروں اور اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔