کراچی انتظامیہ کی غفلت؛ ڈیری مافیا ایک بار پھر دودھ کی قیمتیں بڑھانے کیلیے سرگرم

بزنس رپورٹر  جمعرات 14 جنوری 2021
بھینس کالونی میں اجلاس بھی ہوچکا، دودھ پہلے ہی 94 کے سرکاری نرخ کے بجائے 26 روپے بڑھا کر 120 روپے میں بیچا جارہا ہے (فوٹو : انٹرنیٹ)

بھینس کالونی میں اجلاس بھی ہوچکا، دودھ پہلے ہی 94 کے سرکاری نرخ کے بجائے 26 روپے بڑھا کر 120 روپے میں بیچا جارہا ہے (فوٹو : انٹرنیٹ)

 کراچی: شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت کی ڈھیل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیری مافیا صارفین پر دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کرکے ڈیری بم گرانے کے لیے سرگرم ہوگئی۔

موسم سرما میں دودھ کی کمرشل کھپت نہ ہونے اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ کے باوجود ڈیری فارمرز کے دھڑوں نے قیمتوں میں اضافہ کی منصوبہ بندی شروع کردی۔ شہری حکومت اور انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے شہر میں تازہ دودھ پہلے ہی 94 روپے کی سرکاری قیمت کے مقابلے میں 26 روپے اضافے سے 120 روپے لیٹر پر فروخت ہورہا ہے۔

کراچی میں دودھ کی 50 لاک لیٹر یومیہ گھریلو طلب کے لحاظ سے ڈیری مافیا غیر سرکاری اور غیر قانونی قیمتوں کے ذریعے شہریوں سے یومیہ 13 کروڑ روپے وصول کررہی ہے۔ شہری انتظامیہ نے مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف نمائشی کارروائیاں بھی بند کردی ہیں جس سے ڈیری مافیا کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور انہوں نے نئے سال کے ایگری منٹ کے لیے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے سر جوڑ لیے ہیں۔

دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے بھینس کالونی میں گزشتہ روز بھی اجلاس منعقد ہوا جس میں قیمت بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ دوسری جانب موسم سرما کی وجہ سے دودھ کے مشروبات اور دودھ سے بنی اشیاء کی کھپت نہ ہونے سے دودھ کی طلب کم ہوگئی ہے اور اضافی دودھ جگہ جگہ دودھ کے سستے اسٹال لگا کر 70 سے 80 روپے لیٹر پر فروخت کیا جارہا ہے دودھ کی اضافی پیداوار کو فروخت کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر شہر میں نئی دکانیں بھی کھولی جارہی ہیں جہاں ایک لیٹر کے ساتھ نصف لیٹر دودھ مفت دیا جارہا ہے۔

اس صورتحال میں ڈیری فارمرز کے دھڑے دودھ کی قیمت میں اضافہ کے لیے ایک ہوگئے ہیں اور ہول سیلرز کے ایماء پر ریٹیلرز بھی نئی قیمتوں کے اطلاق پر راضی ہیں۔

ڈیری فارمرز کے ایک گروپ نے دودھ کی قیمت چکنائی کے تناسب سے مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔ دودھ کی سرکاری قیمت 5 فیصد سے زائد چکنائی والے دودھ کے لیے مقرر کی جاتی ہے لیکن فارمر زیادہ چکنائی والے دودھ سے کریم نکال کر غیرمعیاری کم غذائیت بخش دودھ بھی مہنگے داموں فروخت کرکے منافع کماتے ہیں۔

چکنائی کے مطابق دودھ کی قیمت مقرر کرنے کی تجویز دینے والے گروپ کا کہنا ہے کہ چکنائی کے لحاظ سے قیمت مقرر کی جائے تو دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کی ضرورت نہیں ہوگی اور صارفین کو بآسانی 100 روپے لیٹر قیمت پر معیاری اور خالص دودھ مہیا کیا جاسکے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔