- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
- ماحول دوست اسمارٹ فون اپنی پیداوار سے قبل ہی مشہور
- یوٹیوب نے ٹرمپ کے چینل پرایک بار پھر پابندی عائد کردی
- لالچی گرل فرینڈز سے پریشان آدمی نے گڑیا کو گرل فرینڈ بنا لیا
- چین میں کورونا وائرس کا نیا ٹیسٹ متعارف
- پی آئی اے کے پائلٹ نے اڑن طشتری کی ویڈیو بنالی
- اسرائیلی فوج کی ایران پر حملے کی تیاری
- عظمت سعید کے لیے بہتر ہے کہ وہ خود کو کمیشن سے الگ کرلیں، مریم نواز
پچھلی حکومتوں نے نظام انصاف کو خراب کرکے لا قانونیت سے فائدہ اٹھایا، وزیراعظم

وہی قومیں ترقی کرسکی ہیں جو لوگوں کے لیے منظم اور مضبوط انصاف کا نظام لے کر آئیں، عمران خان۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پچھلی حکومتوں نے نظام انصاف کو خراب کرکے لا قانونیت سے فائدہ اٹھایا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت کریمینل جسٹس سسٹم میں اصلاحات اور صوبوں و اسلام آباد میں سول پروسیجر کوڈ پر عملدرآمد پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت، صوبائی وزیر قانون خیبر پختونخوا سلطان محمود خان اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اصلاحاتی عمل کی جامع حکمت عملی مرتب کرنے کے لئے 13 شعبوں کی نشاندہی کرکے علیحدہ علیحدہ ٹاسک فورسز بنائی گئی تھیں جن کی سفارشات عملی شکل اختیار کرنے کے لیے تیار ہیں، ان 13 شعبوں میں کیس کا اندراج، گرفتاری اور ایف آئی آر کا نظام، پولیس اسٹیشنز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ان کو کمپیوٹرائز کرنے، فنڈز کی پولیس اسٹیشنز کو براہِ راست منتقلی اور اسٹیشن انچارج کو پرنسپل اکاؤنٹگ آفیسر کا درجہ دینے، تفتیشی نظام کو مضبوط کرنے، چالان کے نظام میں بہتری لانے، آزاد پراسیکیوشن کے قیام، پراسیکیوشن کو مقدمات کی نوعیت کے لحاظ سے کیسسز کی جانچ سےکورٹس پر دباؤ کم کرنا، ٹرائل کے طریقے کو آسان اور تیز کرنا، کورٹس کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنا، پروبیشن اور پیرول کے نظام کو مضبوط کرنا شامل ہیں۔
وزیر قانون فروغ نسیم نے اجلاس کو بتایا کہ اصلاحات کے حوالے سے تمام آئینی معاملات کو حل کرکے سول پروسیجر کوڈ کا نفاذ ہورہا ہے، اس کے علاوہ وزیراعظم کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اصلاحات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ شعبہ بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور گورننس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اس پر ترجیحی بنیادوں پر کام یقینی بنایا جائے، اقوام عالم کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو وہی قومیں ترقی کرسکی ہیں جو لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے منظم اور مضبوط انصاف کا نظام لے کر آئیں، پچھلی حکومتوں نے انصاف کے نظام کو خراب کرکے لا قانونیت سے فائدہ اٹھایا، حکومت نظام کو ترجیحی بنیادوں پر ٹھیک کرنے کیلئے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کرے گی لہذا اس حوالے سے اہداف کا تعین کرکے ان کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔