- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا احسان مانی اور وسیم خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
- ایل پی جی کی قمیت میں 22 روپے فی کلو گرام کمی
- پی ایس ایل میچز ملتوی؛ ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کا طریقہ کار طے کرلیا گیا
- ترکی کا امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
- کرپشن کیس؛ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی پر فرد جرم عائد
- افغانستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 7 افراد ہلاک
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا ایک اور میزائل حملہ ناکام بنا دیا
- وزیر اعظم پر اعتماد کا ووٹ؛ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرنل اور 2 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
- عمران خان کی حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا، بلاول بھٹو زرداری
- 5 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت
- شاہی محل کی دیوار اور سرپھرے نوجوان
- ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی غیرمعمولی کمی
- یقین ہے پی ایس ایل 6 کے باقی میچز مکمل کرلیے جائیں گے، وسیم خان
- میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں پر فائرنگ سے 38 افراد ہلاک
- وزیراعظم عمران خان کی ایم کیوایم قیادت کو ملاقات کی دعوت
- چین میں ارب پتیوں کی تعداد مزید بڑھ کر 1,058 ہوگئی
- اقتدار کی خاطر خاموش نہیں بیٹھوں گا عہدے کے لیے مقصد نہیں بدل سکتا، وزیراعظم
- وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات
- ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے 3 لاکھ ٹن گندم کا درآمدی آرڈر دینے کا فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

ریفرنس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے خلاف چار الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان کیخلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کردیا گیا۔
ریفرنس ایڈووکیٹ محمد آفاق کی طرف سے دائر کیا گیا ہے جس کی کاپی صدر مملکت کو بھی ارسال کی گئی ہے۔ ریفرنس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے خلاف چار الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس قاسم خان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور مس کنڈکٹ کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے پانچ افراد کو اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تعینات کرایا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل کے ذریعے پانچ وکلا کو پنجاب میں لاء افسران تعینات کروایا گیا، شان گل کو خدمات کے بدلے بطور جج لاہور ہائیکورٹ لگانے کی سفارش کی گئی۔
اس کے علاوہ چیف جسٹس قاسم خان نے عہدے کا غلط استعمال کر کے ایڈووکیٹ عظمت علی خانزادہ کو ڈپٹی اٹارنی جنرل تعینات کروایا، ذاتی مفادات کے بدلے خدمات فراہم کرنے والے مختلف افراد کو نوازا گیا اور کل 16 افراد کے نام بطور جج لاہور ہائیکورٹ بھجوائے گئے، فاضل چیف جسٹس نے میرٹ، بدنیتی اور اقربا پروری کے تحت وکلا تنظیموں کے منظور نظر افراد کی بطور جج ہائیکورٹ تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کو سفارش کی۔
ریفرنس میں سپریم جوڈیشل کونسل سے استدعا کی گئی ہے کہ کونسل مس کنڈکٹ کا مرتکب ہونے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے خلاف عائد تمام الزامات کی تحقیقات کرائے اور الزامات درست ثابت ہونے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان کو عہدے سے برطرف کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔