- آرمی چیف کا چولستان کے صحرا میں جاری تربیتی مشقوں کا دورہ
- پی ڈی ایم کا آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
- وزیراعظم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوں گے یا کامیاب؟ فیصلہ آج ہوگا
- سبی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ، 5 افراد جاں بحق
- وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
- ینگ ڈاکٹرز کا او پی ڈیز سے بائیکاٹ کا تیسرا روز، مزیض رل گئے
- الیکشن کمیشن کا سینیٹ انتخابات سے قبل خواتین ارکان کو فنڈز دینے کا نوٹس
- ڈالر کی قدر کو ایک بار پھر تنزلی کا سامنا
- عورت مارچ کا 8 مارچ کو کراچی میں دھرنے کا اعلان
- امریکا نے عالمی عدالت کی اسرائیل کے جنگی جرائم پرتفتیش کی مخالفت کردی
- کراچی کرپشن کیس میں فرانس کے سابق وزیردفاع کو سزا، وزیراعظم بری
- وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس، عامر لیاقت شریک نہیں ہوئے
- کراچی میں گرمی کا پارہ 38 ڈگری سینٹی گریڈ بھی عبور کرگیا
- پیدائشی بچوں میں یرقان کا پتا لگانے والا دنیا کا پہلا سسٹم
- کیا الٹراساؤنڈ سے موٹاپا کم کیا جاسکتا ہے؟
- سینیٹ الیکشن میں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لیکر خود کو بیچا، وزیراعظم کا اعتراف
- ممبئی کی مشہور ’کراچی بیکری‘ ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے باعث بند
- سنٹرل جیل کراچی سے لاپتہ شخص کی بازیابی کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ طلب
- سرائیکی ثقافتی دن سرکاری سطح پر کب منایا جائے گا؟
- ملک میں مسلسل پانچویں روز بھی سونے کی قیمت میں کمی
انجینئر بننے کی خواہش دل میں لیے طالبعلم غیرت کی بھینٹ چڑھ گیا

35 دنوں کے بعد ملزم گرفتار، مستری والد نے قرضہ لے کر اسلامیہ کالج میں داخل کرایا تھا (فوٹو : فائل)
پشاور: بچپن سے انجینئر بننے کے خواہش مند طالبعلم کو ضلع چارسدہ میں غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا۔
خیبر پختونخوا میں بچپن سے انجنئر بننے کے خواہش مند طالبعلم کو ضلع چارسدہ میں غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا۔ اویس گاؤں مندنی کا رہائشی تھا جسے کزن کے ساتھ مسکرانے، بیٹھ کر باتیں کرنے اور ایک ساتھ پڑھنے پر قتل کر دیا گیا۔
17 سالہ اویس میٹرک تک پوزیشن ہولڈر تھا میٹرک میں 11 سو میں سے 1040 نمبر لے کر اسلامیہ کالج پشاور کے شعبہ انجینئرنگ میں داخلہ لیا، سکینڈ ایئرکا طابعلم تھا، کرونا وبا کے باعث کالج بند ہونے پر اپنے گاؤں آیا ہوا تھا، 5 دسمبر کو اسے قتل کر کے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی۔
مقتول موٹر سائیکل مستری کا بیٹا تھا جسے باپ نے 78 ہزار روپے قرضہ لیکر اسلامیہ کالج پشاور میں بیٹے کی انجئیر بننے کی خواہش پر داخل کروایا تھا جو سماجی مسائل میں جھکڑے اس خاندان کا چشم و چراغ کزن کے ساتھ افئیر پر قتل کر دیا گیا، اویس کو اس کے بہنوئی الیاس نے قتل کیا جسے اپنی بھتیجی کے ساتھ باتیں کرنا گوارا نہ تھا۔
ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے اویس کے والد نے بتایا کہ میں تعلیم حاصل نہ کر سکا، میری کوشش تھی کہ بچے علم حاصل کرکے مستقبل کو سنوار لیں ، اویس بچپن سے انجئیر بننے کا خواہش مند تھا، معلوم نہیں میرے بیٹے کو کس جرم کی اتنی بڑی سزا دی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔