گلوبل فنڈ کا انڈس اسپتال پر42 لاکھ ڈالرکی دھوکہ دہی کا الزام

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 جنوری 2021
سال 2003 سے پاکستان کو اب تک 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اس فنڈ کی مد میں دیے جا چکے ہیں۔

سال 2003 سے پاکستان کو اب تک 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اس فنڈ کی مد میں دیے جا چکے ہیں۔

 کراچی: گلوبل فنڈ نے پاکستان کے انڈس اسپتال پر42 لاکھ ڈالر کے فراڈ کا الزام عائد کیا ہے۔

ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے خلاف کام کرنے والے بین الااقوامی گلوبل فنڈ نے پاکستان کے انڈس اسپتال پر 42 لاکھ ڈالرکی دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انڈس اسپتال نے ٹی بی کے خاتمے کے لیے ملنے والی بڑی گرانٹ سے کی جانے والی خریداری میں 42 لاکھ ڈالرکا فراڈ کیا ہے۔  تاہم انڈس اسپتال کے سی ای او نے الزام کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال کے پاس فنڈزکے استعمال کے لیے ایک سخت طریقہ کارموجود ہے جس پرعمل کیا جاتا ہے۔

عالمی ادارے کی جانب سے انڈس اسپتال کے ٹی بی پروگرام میں جنوری 2016 سے دسمبر2018 کے دوران کیے جانے والے فراڈ کو سامنے لایا گیا ہے اور اس کارروائی پر عالمی ادارے کی جانب سے شدید مذمت بھی کی گئی ہے۔ ملیریا اورایچ آئی وی سے متعلق عالمی فنڈ نے کہا کہ پاکستان نے ملیریا سے لڑنے کے لیے مثبت پیش رفت کی ہے لیکن ٹی بی اور ایچ آئی وی کے مقابلے میں مشکلات درپیش ہیں۔ تاہم عالمی ادارے کی جانب سے تحقیق کے بعد 31 دسبمر2020 سے انڈس اسپتال کو اس پروگرام سے الگ کردیا ہے۔

اس متعلق ٹی بی کے لیے پاکستان حکومت کے قومی پروگرام کے منیجرڈاکٹر نسیم اختر نے کہا کہ عالمی فنڈ نے شفافیت کو یقینی بنانے کے انتظامات کے ذریعے اس فراڈ کو بے نقاب کیا ہے جس کے تحت فنڈز کی نگرانی اور جانچ پڑتال کی جاسکتی ہے۔ اب انڈس اسپتال اس گرانٹ کا وصول کنندہ نہیں رہا جو ہمارے لیے شرمندگی کی بات ہے جب کہ اب فنڈز کے استعمال کو شفاف بنانے کے لیے مختلف انتظامی تبدیلیاں کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ عالمی فنڈ ہر سال دنیا بھر کے 100 ممالک میں ٹی بی، ایڈز اور ملیریا جیسی بیماریوں سے مقابلے کے لیے چار ارب ڈالرسے زائد کی رقم خرچ کرتا ہے۔ سال 2003 سے پاکستان کو اب تک 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اس فنڈ کی مد میں دیے جا چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔