- ٹی ایل پی کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام
- پاکستانی گیمر نے ٹیکن سیون کا بین الاقوامی مقابلہ جیت لیا
- کوئٹہ میں رمضان قریب آتے ہی مہنگائی میں اضافہ، تاحال سستا بازار نہیں لگایا جاسکا
- طالبان نے ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کردیا
- شام نے اپنے ہی شہریوں پر کلورین بم گرائے، رپورٹ
- کیا دھوپ کی شدت میں اضافہ، کووِڈ 19 سے اموات میں کمی کی وجہ ہے؟
- تیونس ؛ ہوائی جہاز میں خواتین مسافروں کی ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل
- قرنطینہ میں بوریت کا علاج... کاغذ کا گھوڑا
- کورونا وبا، ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے، وزیراعظم
- حوثی باغیوں کے سعودی آئل ریفائنری پرڈرون حملے
- کراچی پولیس چیف کی شہر میں جرائم کے واقعات بڑھنے پر انوکھی منطق
- مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاورمیں ہوگا
- کپاس کی مجموعی پیداوارملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
- افریقی ملک جبوتی میں کشتی الٹنے سے 34 تارکین وطن ہلاک
- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- جنوبی افریقا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو بآسانی شکست دیکر سیریز برابر کردی
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
- ہندو طالبہ کی مسلم ہم جماعت کیساتھ ڈانس کی ویڈیو پر انتہا پسند ہندوؤں کا ہنگامہ
گلوبل فنڈ کا انڈس اسپتال پر42 لاکھ ڈالرکی دھوکہ دہی کا الزام

سال 2003 سے پاکستان کو اب تک 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اس فنڈ کی مد میں دیے جا چکے ہیں۔
کراچی: گلوبل فنڈ نے پاکستان کے انڈس اسپتال پر42 لاکھ ڈالر کے فراڈ کا الزام عائد کیا ہے۔
ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے خلاف کام کرنے والے بین الااقوامی گلوبل فنڈ نے پاکستان کے انڈس اسپتال پر 42 لاکھ ڈالرکی دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انڈس اسپتال نے ٹی بی کے خاتمے کے لیے ملنے والی بڑی گرانٹ سے کی جانے والی خریداری میں 42 لاکھ ڈالرکا فراڈ کیا ہے۔ تاہم انڈس اسپتال کے سی ای او نے الزام کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال کے پاس فنڈزکے استعمال کے لیے ایک سخت طریقہ کارموجود ہے جس پرعمل کیا جاتا ہے۔
عالمی ادارے کی جانب سے انڈس اسپتال کے ٹی بی پروگرام میں جنوری 2016 سے دسمبر2018 کے دوران کیے جانے والے فراڈ کو سامنے لایا گیا ہے اور اس کارروائی پر عالمی ادارے کی جانب سے شدید مذمت بھی کی گئی ہے۔ ملیریا اورایچ آئی وی سے متعلق عالمی فنڈ نے کہا کہ پاکستان نے ملیریا سے لڑنے کے لیے مثبت پیش رفت کی ہے لیکن ٹی بی اور ایچ آئی وی کے مقابلے میں مشکلات درپیش ہیں۔ تاہم عالمی ادارے کی جانب سے تحقیق کے بعد 31 دسبمر2020 سے انڈس اسپتال کو اس پروگرام سے الگ کردیا ہے۔
اس متعلق ٹی بی کے لیے پاکستان حکومت کے قومی پروگرام کے منیجرڈاکٹر نسیم اختر نے کہا کہ عالمی فنڈ نے شفافیت کو یقینی بنانے کے انتظامات کے ذریعے اس فراڈ کو بے نقاب کیا ہے جس کے تحت فنڈز کی نگرانی اور جانچ پڑتال کی جاسکتی ہے۔ اب انڈس اسپتال اس گرانٹ کا وصول کنندہ نہیں رہا جو ہمارے لیے شرمندگی کی بات ہے جب کہ اب فنڈز کے استعمال کو شفاف بنانے کے لیے مختلف انتظامی تبدیلیاں کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی فنڈ ہر سال دنیا بھر کے 100 ممالک میں ٹی بی، ایڈز اور ملیریا جیسی بیماریوں سے مقابلے کے لیے چار ارب ڈالرسے زائد کی رقم خرچ کرتا ہے۔ سال 2003 سے پاکستان کو اب تک 69 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اس فنڈ کی مد میں دیے جا چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔