پلوامہ ڈرامے میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے

خالد محمود  ہفتہ 16 جنوری 2021
بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کو پتا تھا کہ کشمیر میں معمول سے ہٹ کر کچھ بڑا ہونیوالا ہے

بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کو پتا تھا کہ کشمیر میں معمول سے ہٹ کر کچھ بڑا ہونیوالا ہے

 اسلام آباد: پلوامہ ڈرامے کے ناقابل تردید شواہد سامنے آ گئے، بھارتی میڈیا بھی سچ چھپانے میں ناکام ہوگیا. پلوامہ میں بھارت نے اپنے فوجی خود مروائے اور الزام پاکستان پر لگایا۔

نریندر مودی 40 بھارتی فوجیوں کی لاشوں پر کھڑے ہو کر مگر مچھ کے آنسو بہاتے رہے۔ بھارتی اینکر ارنب گوسوامی اور بھارتی براڈ کاسٹ آڈئینس ریسرچ کونسل کے سربراہ کی واٹس ایپ چیٹ نے بھانڈہ پھوڑ دیا۔

واٹس ایپ چیٹ کے مطابق ارنب گوسوامی کو بھارت میں اعلی ترین سطح پر ہونیوالے فیصلوں کا علم تھا۔ گوسوامی کے کرتوتوں نے بھارت میں اعلی ترین سطح پر عسکری فیصلوں کا پول بھی کھول دیا۔

ارنب گوسوامی نہ صرف بالاکوٹ پر حملے بلکہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھی آگاہ تھا بلکہ بی اے آر سی کے سربراہ کے ساتھ مل کر اپنے چینل کی ریٹنگ بڑھانے پر کام کرتا رہا۔

23 فروری 2019 کو ارنب نے بی اے آر سی سربراہ کو پاکستان کے حوالے سے بڑی خبر کی پیشگی اطلاع دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان کیخلاف معمول سے بڑی کارروائی ہوگی۔

گوسوامی کو پتا تھا کہ کشمیر میں معمول سے ہٹ کر کچھ بڑا ہونیوالا ہے۔ گوسوامی کے مطابق مودی حکومت پاکستان مخالف کارروائی سے عوام کو خوش کرنا چاہتی تھی۔ بالاکوٹ حملے کے بعد گوسوامی نے بی اے آر سی سربراہ کو بتایا کہ مزید کارروائی بھی ہو گی۔

گوسوامی کی بھارتی قوم پرستی درحقیقت صرف ٹی آر پیز حاصل کرنے کا بہانہ ہے اور بھارتی فیصلہ ساز بھی ٹی آر پیز کے جنون میں مبتلا مسخرہ نما اینکر کے ہاتھوں میں کھیلتے رہے۔

بھارتی پروفیسر اشوک سوائین پہلے ہی پلوامہ کو ڈرامہ قرار دے چکے جنہوں نے کہا ہے کہ مودی نے پلوامہ میں وہی کیا جو اس نے 2002 میں گجرات میں کیا۔ اشوک سوائن کے مطابق مودی نے ووٹ بٹورنے کیلئے پلوامہ ڈارمہ ہونے دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔