- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
انڈونیشیا میں خوفناک زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 56 ہوگئی، لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری
جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں جمعے کے روز آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے سے منہدم ہونے والی عمارتوں میں سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 56 ہوگئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں امدادی کاموں کے دوران عمارتوں کے ملبے سے مزید 8 لاشیں ملنے کے بعد جمعے کے روز آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 56 ہوگئی ہے۔
خوفناک زلزلے میں 820 افراد شدید زخمی ہوئے تھے جب کہ معمولی زخمیوں کی تعداد 2 ہزار کے قریب تھی جب کہ 15 ہزار افراد بے گھر ہوگئے اور تباہ ہونے والی عمارتوں میں ایک اسپتال اور ایک شاپنگ مال بھی شامل ہے۔
خیال رہے کہ جمعے کے روز کے آنے والے زلزلے کا مرکز مازن شہر سے شمال مشرق میں 6 کلومیٹر کی دوری پر تھا جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ زلزلے سے ایک لاکھ 10 ہزار کے آبادی والے شہر میں ہر طرف تباہی پھیل گئی تھی۔
خوفناک زلزلے میں درجنوں رہائشی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس میں سیکڑوں افراد دب گئے۔ صرف جمعے کے روز ہی امدادی کاموں کے دوران ریسکیو اداروں نے 34 لاشیں نکالی ہیں جب کہ 600 سے زائد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا تھا۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ 600 سے زائد زخمیوں میں سے 18 کی ہلاکت نازک ہے جب کہ 200 سے زائد زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے اور باقی کو معمولی طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
سب سے زیادہ ہلاکتیں ماموجو کے علاقے میں ہوئی جہاں 26 اموات ہوئیں جب کہ دیگر ہلاکتیں سولاویسی کے مغربی علاقوں میں ہوئی ہیں۔ کئی سڑکیں اور دو پلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات نے زلزلے کے فوری بعد سونامی کا خدشہ بھی ظاہر کیا تھا جس کے بعد ہزاروں لوگوں کو پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے جب کہ متاثرہ افراد کے لیے ریلیف کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : انڈونیشیا میں سونامی سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوزکرگئی
محکمہ موسمیات نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور بلاجواز گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے جب کہ ماہی گیروں کو سمندر سے پہلے واپس بلا لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا کے اسی جزیرے سولاویسی میں 2 اکتوبر 2018 میں بھی زلزلہ اور خوفناک سونامی میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔