ایران کا بری اور بحری اہداف کو نشانہ بنانے والے لانگ رینج میزائل اور ڈرونز کا تجربہ

ویب ڈیسک  اتوار 17 جنوری 2021
یہ میزائل طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایران (فوٹو: فائل)

یہ میزائل طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایران (فوٹو: فائل)

تہران: ایران نے جنگی مشقوں کے دوسرے مرحلے میں طویل فاصلے تک زمینی اور بحری اہداف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل اور ڈرونز کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بحر عمان اور خلیج فارس میں ایران کی جنگی مشقیں جاری ہیں جس کے دوسرے مرحلے میں پاسداران انقلاب نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔ ان میزائل نے ایک ہزار 800 کلومیٹر دور سمندر میں مصنوعی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

طویل فاصلے تک مار کرنے والے ان بیلسٹک میزائل نے ہدف کو نشانہ بنانے سے قبل اپنا سفر فضا میں کامیابی سے طے کیا۔ یہ میزائل بری اور بحری اہداف کو نشانہ بنانے کی یکساں صلاحیت سے مالا مال ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کا جنگی مشق میں بیلسٹک میزائل اور ’بمبار ڈرونز‘ کا تجربہ 

ایران کی پاسداران انقلاب نے اس موقع پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس خود کش بمبار ڈرونز کا تجربہ بھی کیا۔ ان ڈرونز نے بھی طویل تر فاصلے پر موجود بری اور بحری اہداف کو ڈھونڈ کر کامیابی سے نشانہ بنایا۔

فوجی مشق کے دوسرے مرحلے پر پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ایلیٹ آرمی فورس کا ایک مقصد طیارہ بردار بحری جہاز سمیت “دشمن کے جنگی جہازوں” کو نشانہ بنانا ہے۔ ہمارا جارحیت کا ارادہ نہیں لیکن قومی سلامتی پر آنچ آئے تو چپ نہیں بیٹھیں گے۔

یہ خبر پڑھیں : ایران نے خلیج فارس کے ساحل پر زیرزمین میزائل اڈے کا افتتاح کردیا 

خلیج فارس کے پانیوں پر امریکی طیاری بردار بحری جہاز اپنے آئل ٹینکرز اور تنصیبات کی تحفظ کے لیے موجود ہے جس پر ایران کی جانب سے مبینہ طور پر حملے کیے گئے تھے اور اب ایران نے سمندر میں طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنانے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ جمعے کو جنگی مشق کے آغاز پر بھی نئے بیلسٹک میزائلز اور بمبار ڈرونز کا تجربہ کیا گیا تھا تاہم وہ قریبی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔